پیشی کے دوران جے آئی ٹی کو باہر سے پرچیاں موصول ہو رہی تھیں :کیپٹن صفدر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن صفدر آج(ہفتہ کو) پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے جہاں انہوں نے اپنا بیان ریکارڈ کر دیاہے اور اب انہوں نے جے آئی ٹی اراکین پر ایسا الزام لگا دیا ہے جس سے تحقیقات پر مزید سوال اٹھتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں ۔
باوثوق ذرائع کے مطابق کیپٹن صفدر کا کہناہے کہ جس وقت وہ جے آئی ٹی کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروا رہے تھے اور سوالات کے جواب دے رہے تھے تو اسی دوران جے آئی ٹی کو باہر سے پرچیاں موصول ہو رہی تھیں ۔کیپٹن صفدر کی جانب سے کیے جانے والے انکشاف نے تحقیقات پر مزید سوال کھڑے کر دیئے ہیں کیونکہ اس سے قبل بھی وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز نے جے آئی ٹی کے دواراکین سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا تھا جبکہ انہوں نے اس حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواست بھی دائر کی تھی تاہم حسین نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کے دوران سوشل میڈیا پر تصویر لیک کر دی گئی جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی تاہم اب یہ ایک اور سنگین الزام عائد کیا گیا ہے ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اگر کیپٹن صفدر کے الزام کو درست مان لیا جائے تو اس سے یہ شکوک و شہبات پیدا ہوتے ہیں کہ دراصل کوئی اور لوگ بھی کارروائی کو کنٹرول کر رہے ہیں ۔
یاد رہے کہ حسین نواز کی تصویر لیک ہونے پر جے آئی ٹی کی جانب سے جواب جمع کروا دیا گیا تھا جس میں جے آئی ٹی کی جانب سے تصویر لیک کرنے والی شخصیت کا بتا دیا گیا تھا لیکن اس کا نام منظر عام پر نہیں لایا گیا تھا ۔