ہمارے خلاف جن ججوں نے فیصلہ دیا، انہوں نے ہماری اپیل سنی اور اب وہی نگران بن گئے ہیں: نواز شریف
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم پر کرپشن یا کمیشن کا کوئی کیس نہیں ہے ، ہم نے قوم کا کوئی پیسہ نہیں کھایا ، ہمارے خلاف 1972ء کے کاروبار کے معاملات پر ریفرنس بنائے جا رہے ہیں، ہمارے خلاف بات پانامہ سے شروع ہوئی مگر سزا اقامہ پر کیوں دی گئی، ہمارے خلاف ایک جج نے فیصلہ دیا ، اپیل بھی انہوں نے سنی اور نگران بھی اب وہ خود ہی بن گئے ہیں، یہ انصاف کا کون سا طریقہ ہے کہ ہمیں ناکردہ گناہوں کی سزا دی جا رہی ہے۔
نواز شریف کی واپسی اچانک نہیں ہو رہی :شہباز شریف
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف وطن واپسی کے لئے ہیتھرو ائرپورٹ روانہ ہوگئے ہیں، روانگی سے قبل میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرا ایساارادہ نہیں تھاکہ لندن بیٹھارہوں گااورواپس نہیں جاوں گا ، میں تو یہاں اہلیہ کی تیماردار ی اور علاج کے لئے آیا تھا اور اب میں واپس جا رہاہوں ۔ ہم نے قوم کا پیسہ کھایا ہے اور نہ ہی ٹھیکوں میں کبھی پیسے کمائے ہیں، ہمارے خلاف کوئی بھی بات ثابت نہیں ہوسکی ۔یہ کس قسم کا احتساب ہے کس قسم کا انصاف ہے ؟ ہمارے خلاف دائر کیے گئے ریفرنس کس قسم کے ریفرنس ہیں؟ پیسے کھانے کے یا کمیشن کے ریفرنس ہوتے یاتو ٹھیکے میں پیسا کمایاہوتا، کچھ نہیں ہے ۔ہمارے 1972ءکے کاروبار کے معاملات کے گرد چیزیں گھمائی جا رہی ہیں۔ :بات پاناما کی تھی تو نا اہلی کی سزا بھی پاناماپر ہونی چاہیے تھی۔سزا پاناما کے بجائے اقامہ پر کیوں ہوئی ، سوچنے کی بات ہے۔ہم نے عدالت میں بار بار کہا کرپشن ،کک بیک یا کمیشن کا کیس نہیں ،ہم نے کوئی کرپشن نہیں کی ،سرکاری پیسا نہیں کھایامگر پھر بھی سزا دے دی گئی۔ عجیب طریقہ کار ہے کہ جن ججوں نے ہمارے خلاف فیصلہ دیا وہی ہماری اپیل سننے کے لئے موجود تھے اسی طرح جہاں بھی یہ یہ معاملہ جائے گا تو آگے بھی خود ہی موجو د ہوں گے ۔
ویڈیو دیکھیں :
#نواز_ہماری_آواز pic.twitter.com/hDKhnlzdjb
— Amjad Hussain anmber (@Bukharian_eagle) September 24, 2017