پاکستان کی ملا اختر منصور کی امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے کی تصدیق، لاش ابھی تک کسی کے حوالے نہیں کی: سرتاج عزیز

پاکستان کی ملا اختر منصور کی امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے کی تصدیق، لاش ...
پاکستان کی ملا اختر منصور کی امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے کی تصدیق، لاش ابھی تک کسی کے حوالے نہیں کی: سرتاج عزیز

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق طالبان امیر ملا اختر منصور کے امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے کے چار روز بعد پاکستانی دفترخارجہ نے ان کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ مشیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ملا اختر منصور کی لاش ابھی تک کسی کے حوالے نہیں کی گئی ۔
پریس بریفنگ دیتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ملا اختر منصور کی بلوچستان کے علاقے نوشکی میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی ہے ۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیزکا کہنا تھا کہ افغان طالبان کے مطابق ملا اختر منصور دوسرے نام سے سفر کر رہے تھے اور وہ بلوچستان حملے میں مارے گئے ہیں ۔ ملا منصور کی لاش پاکستان کے پاس ہے اور ابھی تک کسی کے حوالے نہیں کی اور ڈی این اے مکمل ہونے تک کسی کے حوالے بھی نہیں کی جائے گی جبکہ 3 دن تک کسی نے لاش حوالے کرنے کیلئے رابطہ نہیں کیاتھا۔

آر ایس ایس کی غنڈہ گردی، نئی دہلی کی دیواروں پر اردو اشعار کی پینٹگز مٹوادیں
انہوں نے کہا کہ ملا اختر منصور کی ہلاکت سے امن عمل کو شدید نقصان پہنچا اور مذاکرات کی کامیابی کی پاکستانی خواہش کو نظر انداز کیا گیا۔ امریکی ڈرون حملہ پاکستان کی خود مختاری پر حملہ ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے جس کے خلاف امریکہ سے احتجاج کیا ہے جبکہ اقوام متحدہ میں بھی احتجاج کر رہے ہیں۔

طالبان کے نئے امیر ملا ہیبت اللہ کا پہلا آڈیو بیان جاری ،مذاکرات سے صاف انکار کردیا
مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کے تناظر میں امریکی امداد بہت کم ہے ۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو 110 ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ اس جنگ میں پاکستان کے 60 ہزار سے زائد شہری مارے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ بارڈر مینجمنٹ نہایت ضروری ہے جبکہ ماضی میں بھی افغان بارڈر کی مینجمنٹ کا معاملہ اٹھاتے رہے ہیں۔

ملا منصور کی ہلاکت ،پاکستان انتہائی مشکل میں پھنس چکا ،افغان طالبان پر پہلے ہی اثرو رسوخ کم تھا،اب اور محدود ہو جائے گا

مزید :

قومی -اہم خبریں -