اچھی خبر آ رہی ہے، اہم اعلان 24 گھنٹوں کیلئے ملتوی کرتا ہوں: عمران خان
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں اچھی خبر آ رہی ہے، اہم اعلان 24 گھنٹوں کیلئے ملتوی کرتا ہوں، ہم کھڑے ہیں، نواز شریف کے استعفے تک نہیں جائیں گے۔ آزادی مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بجلی مزید مہنگی کر دی گئی ہے، نواز شریف کو عوام کی کوئی فکر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کے بعد کوئی اچھا آمر آیا نہ لیڈر، ہم یہاں صرف دھاندلی پر نہیں آئے بلکہ ایک نئی قوم بنانے اور اپنے آپ کو آزاد کرانے آئے ہیں۔ آزادی مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 1999 ءورلڈکپ کے دوران بھی ایسے ہی حالات تھے اور مقابلہ مشکل تھا لیکن جیت کر قوم کے چہروں کو خوشیوں سے بھر دیا، آج ایک اور ورلڈکپ جیتنے جا رہے ہیں انشاءاللہ اور یہ ہے ایک نئی قوم بنانے کیلئے ایک نیا پاکستان بنانے کیلئے ۔ عمران خان نے کہا کہ 18 سال کی عمر کے بعد ان کی زندگی کا بڑا حصہ حصہ مغرب میں گزرا، کرکٹ کھیلنے کے دوران ساری دنیا کے ٹوور کئے اور اس دوران جو دیکھا وہ نوجوان نسل کو بتانا چاہتا ہوں۔ مغرب کا نظام دیکھا تو سمجھ آئی کہ وہ کیوں ہمارے سے آگے نکل گئے ہیں کیونکہ ہمارے ملک میں زیادہ تر آمریت رہی، جمہوریت آئی تو چلی گئی یا آئی نہیں جو جمہوری تھے وہ آمر بننے کی کوشش کرتے تھے اور جو آمر تھے وہ جمہوری بننے کی کوشش کرتے تھے۔ جب تک ملک میں انسانیت کا نظام نا ہو، انسانی حقوق کی پاسداری نا ہو، فلاحی ریاست نا بن سکے، انسانیت نا ہو، انصاف کا نظام نا ہو اور میرٹ نہ ہو تو جمہوریت نہیں آ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ میرٹ کا مطلب ہے قانون کی بالادستی ہو اور عام شہری حکمران کا احتساب کر سکے، انسانیت اور انصاف کے بغیر آپ بے شک الیکشن کرواتے جائیں جمہوریت نہیں آتی۔ عمران خان نے کہا کہ آزادی مارچ کے دھرنے کا مقصد پاکستان میں حقیقی جمہوریت لانا ہے اور حقیقی جمہوریت کا مطلب ہے آزادی لانا، جس جمہوریت میں انسان آزاد نہ ہوں وہ جمہوریت نہیں ہوتی، وہ جمہوریت کے نام پر قوم کو لوٹنے اور دھوکہ دینے کا سسٹم ہوتا ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ وہ بار بار حسنی مبارک کی مثال اس لئے دیتے ہیں کیونکہ وہ بھی الیکشن کرواتا تھا، وہاں بھی پارلیمینٹ اور عدلیہ تھی لیکن جمہوریت نہیں تھی تاہم آخر میں حسنی مبارک کو کسی عدالت اور پارلیمینٹ نے نہیں بلکہ عوام نے تحریر سکوائر میں نکل کر اپنے بازو کے زور سے نکالا۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں کس چیز کی کمی ہے، دنیا کے سب سے اونچے پہاڑوں میں سے 7 پاکستان میں ہیں، اللہ تعالیٰ نے ذرخیز زمین دی ہے، ہنرمند لوگ ہیں، زندہ قوم ہے لیکن اس کے باوجود ہم پیچھے رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک جتنے بھی حلقے کھلے ہیں اور گنتی ہوئی ہے ان میں انتہاءکی دھاندلی سامنے آئی ہے اور بڑے بڑے لوگ اس میں ملوث ہیں۔ ریٹرننگ افسران، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری، الیکشن کا سارا عملہ، نجم سیٹھی، نگران سیٹ اپ، مسلم لیگ ن اور الیکشن کمیشن بھی دھاندلی میں شامل تھے اور اگر اب ان کا احتساب نہیں کیا گیا تو اگلا الیکشن لڑنے کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ جب سزا و جزاءکا قانون ختم ہو جاتا ہے تو پھر ایسا ہی ہوتا ہے۔ نواز شریف خود دھاندلی میں ملوث ہیں اس لئے تحقیقات ہونے تک انہیں مستعفی ہونے کا کہا ہے اور اگر دھاندلی ثابت نہیں ہوتی تو وہ واپس آ جائیں اور اگر دھاندلی ثابت ہو جاتی ہے تو اس ملک میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔