قید کے دوران ایک دیوار پر لکھا تھا ”یہ وقت بھی گزر جائے گا“ یہ پڑھ کر قید کاٹنے کا حوصلہ پیدا ہوا: علی حیدر گیلانی

قید کے دوران ایک دیوار پر لکھا تھا ”یہ وقت بھی گزر جائے گا“ یہ پڑھ کر قید ...
قید کے دوران ایک دیوار پر لکھا تھا ”یہ وقت بھی گزر جائے گا“ یہ پڑھ کر قید کاٹنے کا حوصلہ پیدا ہوا: علی حیدر گیلانی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی نے کہا ہے کہ اغوا کے دنوں میں مجھے جہاں رکھا گیا تھا وہاں قید خانے کی ایک دیوار پر لکھا تھا کہ پریشان نہ ہو۔ یہ وقت بھی گزر جائے گا۔یہ پڑھنے کے بعد مجھے قید کاٹنے کا حوصلہ ملا۔ انہوں نے کہا کہ اگر 29فروری کو آپریشن شروع نہ ہوتا تو میں آج یہاں نہ ہوتا۔
لندن میںجیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے علی حیدر گیلانی کا کہنا تھا کہ فیصل آباد میں جس جگہ مجھے رکھا گیا تھا وہاں ایک ریٹائرڈ بریگیڈئر کو بھی رکھا گیا تھا۔ اغواکاروں نے شروع میں فیصل آباد اور بعد میں وزیرستان میں رکھا۔ پاک فوج کی کارروائی شروع ہوئی تو مجھے افغانستان منتقل کر دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ طالبان مجھے اغوا کر کے پیپلز پارٹی کی قیادت سے سوات اور وزیرستان میں شروع ہونے والے آپریشنز کا بدلہ لینا چاہتے تھے۔قید کے دوران دشمنوں کے ساتھ ساتھ دوستوں کی کارروائیوں میں بھی مارے جانے کا خطرہ رہتا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ چند میڈیا ہاوسز کی جانب سے یہ خبریں سامنے آئیں کہ مجھے تاوان دے کر چھڑایا گیا ہے یہ خبرٰن دسرت نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ رہائی کے بعد آرمی چیف سے ڈیڑھ گھنٹے ملاقات ہوئی لیکن سیاست پر کوئی بات نہ ہوئی۔واضح رہے کہ علی حیدر گیلانی کو تین سال بعد اغواکاروں سے بازیات کرایا گیا تھا۔

مزید :

قومی -