بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ ،جماعت اسلامی کے شہر شہر مظاہرے اور احتجاج ،حکومت عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی :لیاقت بلوچ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی اپیل پر بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ، بجلی چوری ، وولٹیج کی کمی ، اووربلنگ اور اضافی چارجز کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا گیا ، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں سمیت ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ہیڈ آفسز اور دفاتر کے سامنے احتجاجی دھرنے دیے اور مظاہرے کیے گئے جن میں عوام نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی، مظاہروں کی قیادت جماعت اسلامی کے مرکزی و صوبائی رہنماﺅں نے کی ۔
لاہور میں لیسکو ہیڈ کوارٹر کے سامنے احتجاجی دھرنا دیاگیا ، جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنر ل لیاقت بلوچ ،ذکر اللہ مجاہداور ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن نے دھرنے کی قیادت کی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہاکہ بجلی ایک بنیادی ضرورت بن چکی ہے مگر حکمران جس طرح عوام کو تعلیم ، صحت ،روزگار اور چھت جیسی ضروریات فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں ، اسی طرح بجلی اور سوئی گیس جیسی سہولتیں بھی ناپیدہوچکی ہیں ، حکمرانوں نے 2013 ءکے انتخابات میں توانائی بحران پر قابو پانے اور لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے بلند و بانگ دعوے کیے تھے مگر چار سال گزرنے کے بعد بھی حکومت اپنے وعدوں کو پورا نہیں کر سکی اور پورے ملک میں عوام بدترین لوڈشیڈنگ کا شکار ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بجلی آئے نہ آئے بل ہر مہینے بڑی باقاعدگی سے آتے ہیں ، زائد چارجنگ اور اووربلنگ کی شکایات ہر شہری کو ہیں مگر ان کی کسی جگہ شنوائی نہیں ہوتی ، بجلی کے بل میں چھ قسم کے ٹیکس وصول کیے جا رہے ہیں جو ظلم ہے۔ انہوں نے کہاکہ عام آدمی بل اور ٹیکس دینے کے بعد پورا مہینہ پریشانی اور تنگ دستی میں گزارتا ہے ، بجلی کی فی یونٹ قیمت دنیا بھر کے مقابلے میں سب سے زیادہ وصول کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر غریب صارف کسی پریشانی کی وجہ سے ایک ماہ بل ادا نہ کرسکے تو اس کا میٹر کاٹ لیا جاتاہے اور امیر اور مل اونرز کروڑوں روپے ڈکار کر بیٹھ جائیں تو انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ بجلی کی چوری روکنے میں حکمران بے بس نظر آتے ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ خود ان کی گود میں بیٹھے وہ بڑے بڑے بجلی چورہیں جنہیں کوئی پوچھ نہیں سکتا ، حکومت کی چھتری کے نیچے بجلی چوری ہورہی ہے ۔
نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے گوجرانوالہ میں گیسکو دفتر کے سامنے دیے گئے دھرنے میں شرکت کی اور شرکاءدھرنا سے خطاب کرتے ہوئے لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ کی شدید مذمت کی اور کہاکہ حکومت اپنے کسی وعدے کو پورا نہیں کرسکی ۔ 2013 ءسے پہلے جتنی لوڈشیڈنگ ہورہی تھی ، آج اس سے دگنی ہورہی ہے ۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے فیصل آباد میں فیکسو دفتر کے باہر ہونے والی احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی ۔ چنیوٹ بازار سے ایک بڑی ریلی کی صورت میں مظاہرین فیسکو ہیڈ آفس پہنچے جہاں عوام نے بجلی کے بلوں کو نذر آتش کیا اور پھاڑ کر نہر میں بہادیے ۔ میاں مقصود احمد نے اپنے خطاب میں کہاکہ فیصل آباد صنعتی شہر ہے جس میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پانچ سو صنعتی یونٹس بند ہو چکے ہیں اور ہزاروں مزدور بے روزگار ہوئے ہیں ۔
حیدر آباد میں نائب امیر جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو کی قیادت میں حیسکو ہیڈ آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے اسد اللہ بھٹو ایڈووکیٹ نے کہاکہ وفاقی و صوبائی حکومتیں عوامی مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہیں ۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے کاروبار زندگی ٹھٹ ہو چکاہے ۔ عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے چاروں طرف اندھیروں کا راج ہے مگر حکمران ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کر عوامی خدمت کے جھوٹے دعوے کر رہے ہیں۔
نائب امیر جماعت اسلامی پروفیسر محمد ابراہیم نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آئیسکو ہیڈ آفس کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اور لوڈشیڈنگ ، اووربلنگ اور زائد یونٹس ڈالے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حکمران وفاقی دارالحکومت کے شہریوں کو بھی لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات نہیں دلاسکے۔
امیر جماعت اسلامی صوبہ بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کوئٹہ میں کیسکو کے سامنے ہونے والے مظاہرے کی قیادت کی مظاہرے میں سینکڑوں لوگو ں نے شرکت کی اور بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدٰی صدیقی نے سکھر ، حافظ نعیم الرحمن نے کراچی میں کے الیکٹرک ، ڈاکٹر سید وسیم اختر نے ملتان میں میسکو اور صابر حسین اعوان نے پشاور میں پیسکو آفس کے سامنے ہونے والے مظاہروں کی قیادت کی اور لوڈشیڈنگ ، اووربلنگ ، بجلی چوری کے خلاف شدید احتجاج کیا