شہباز شریف مجھے عدالت بلائیں، وہاں بتاﺅں گا کس نے 10ارب روپے کی آفر کرائی؟ لیڈر صادق و امین نہ ہو تو قومی خزانے کی رکھوالی نہیں کرسکتا: عمران خان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا کہ رشوت دینا مسلم لیگ (ن) کا وطیرہ ہے۔ شہباز شریف مجھے ہرجانے کا نوٹس بھیج رہے ہیں ، میں عدالت میں ان کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہوں، عدالت ہی میں جا کر 10ارب کی پیشکش کرنے والوں کا نام بتاﺅں گا اور عدالت سے درخواست کروں گا کہ اس شخص کو تحفظ فراہم کرے ، آفر دینے والے شخص کا نام اس لئے نہیں بتا رہا کیوں کہ شریف برداران اس شخص کے خلاف انتقامی کارروائی کرکے اس کا کاروبار بند کردیں گے۔عمران خان نے عوام سے نوازشریف کا سوشل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میں پرسوں کراچی، جمعہ کو نوشہرہ، اتوار کو سیالکوٹ جارہا ہوں اور میرے ساتھ عوام بھی نکلے گی جب کہ پہلی بار عوام کی جدوجہد کی وجہ سے وزیراعظم کو کرپشن کیس میں پکڑوائیں گے۔
اسلام آباد میں تحریک انصاف کے زیر اہتمام جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیرمین عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف میرے خلاف کیس کریں ان کے بارے میں عدالت میں بتاﺅں گا کہ مجھے کس نے آفر کرائی اور یہ بھی بتادوں گا دبئی میں کون سا بینک جس کے ذریعے آفر کی جارہی ہے۔ نواز شریف نے مجھے ہی ڈیل کی پیشکش نہیں کی بلکہ جس شخص کے ذریعے مجھے پیشکش کی جارہی ہے اسے بھی ڈیل کرانے کے عوض2ارب روپے کی پیشکش کی گئی۔انہوں نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے سوال کیا کہ کیا ہم چھانگا مانگابھول گئے ہیں ،کس طرح سیاست دانوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح چھانگا مانگا ریسٹ ہاﺅس میں بند کردیا،اس کے بعد تمام سیاست دانوں کو بے نظیر کے خلاف استعمال کرنے کے لئے بھوربن لے کر گئے کیاانہوں نے ڈی جی آئی ایس آئی اور مہران بینک سے انہوں نے پیسے نہیں لئے؟کیا انہوں نے جنرل آصف نواز کو بی ایم ڈبلیو ڈی ریسٹ ہاﺅس میں اسے رشوت نہیں دی؟ جسٹس سجاد علی شاہ نے ٹی وی پر آکر کہا کہ شہباز شریف اور رفیق تارڑ نے بلوچستان کے ججوں کو خریدنے کے لئے20کروڑ روپے دئیے۔
چیرمین تحریک انصاف نے پیشکش کی کہ اگر شہباز شریف اور نواز شریف، قرآن شریف پر ہاتھ رکھ کر کہیں کہ انہوں نے کسی کو رشوت نہیں دی تو میںہرجانے کے10ارب دینے کے لئے مان جاﺅں گا۔ لیکن انہوں نے اگر قرآن پر ہاتھ رکھ دیا میں یہ اربوں روپے کہاں سے دوں گا؟۔ ان کے بیٹے ارب پتی ہیں انہیں سے قرضہ مانگ کرہی انہیں ان کے 10ارب روپے لوٹا دوں گا۔مریم نواز کے پاس کچھ بھی نہیں ہے اس لئے میں ان سے ادھار نہیں مانگوں گا۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے جس طرح پاکستان کی کمزور ٹیم کو دنیا کی مضبوط ترین ٹیم بنایا اسی طرح ملک کو دنیا کا ناقابل تسخیر ملک بناﺅں گا۔ پاکستان کو دنیا بھر میں کمزور ریاست بنا دیا گیا ہے۔ ماضی میں پاکستانی قیادت کا دنیا بھر کے ائرپورٹس پر استقبال ہوتا تھامگر آج ہر جگہ سبز پاسپورٹ کی تضحیک کی جارہی ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ساتھ بہت برا سلوک ہو رہا ہے ، حکومت ان کے مصائب کو حل نہیں کر رہی ۔ میں امریکہ گیا ایک دفعہ6گھنٹے روکا ، ایک دفعہ4گھنٹے روکا گیا، مجھے ساری دنیا جانتی ہے ، کسی پاکستانی حکومت نے میرے حوالے سے آواز بلند نہیں کی جبکہ جب شاہ رخ خان کو روکا گیا تو سارے ہندوستان میں ہنگامہ برپا ہوگیا، امریکی ایمبسی کو ہندوستانی حکومت سے معافی مانگنا پڑی۔
پی ٹی آئی چیرمین کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی پر کرپشن کے الزامات کے بعد نواز شریف ان کے خلاف میدان میں آگئے تھے، اب خود نواز شریف پر کرپشن کے الزامات ہیں اور وہ کرسی کے ساتھ چمٹے ہوئے ہیں ۔ عوام کے پیسے کی حفاظت حکومت کا فرض ہے مگرخواجہ آصف وزیر اعظم کی چوری کا دفاع کرنے میں پیش پیش تھے اور وزیر اعظم کو یقین دلاتے رہے کہ پانامہ کیس کو لوگ بھول جائیں گے۔میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں پاکستانی عوام کو جو قوم کی دولت کے تحفظ کے لئے باہر نکلے ۔آپ لوگ اپنے حقوق کے لئے نہ نکلتے تو عوام سب کچھ بھول جا تے،عوام کو یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ چوری عوام کی ہورہی ہے عوام کے حقوق پر ڈاکے پڑ رہے رہیں، دنیا بھر کے ممالک کے عوام پانامہ پیپرز کے بعد اپنے سربراہان کے خلاف میدان میں آئے جن کی آفشور کمپنیاں تھیں انہوں نے اپنے حکمرانوں کو گھر بھیج کر دم لیا، ہم بھی نواز شریف کو گھر بھیجنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔انہوں نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مودی اور جندال بھی اب وزیر اعظم کو نہیں بچا سکتے انہیں قوم سے زیادہ اپنے کاروبار سے دلچسپی ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اپنے جلسوں میں2، 2ہزار روپے لے کر لوگوں کو بلاتی ہے۔ آج جو بند ہ کرپٹ ہے وہ نواز شریف کے ساتھ کھڑا ہے ، اس لئے نہیں کہ وہ سمجھتا ہے کہ نواز شریف سچے ہیں بلکہ اس لئے کہ اسے معلوم ہے کہ اگر وزیر اعظم کا احتساب ہوا تو کل پاکستان کے عوام اس کرپٹ فرد کے خلاف میدان عمل میں آجائیں گے۔سپریم کورٹ کے تمام 5ججوں نے کہا کہ نواز شریف کرپٹ ہیں مگر موٹو گینگ نے اس بات پر بھی مٹھائیاں تقسیم کیں۔ مسلم لیگ (ن) نے قرضے لے لے کر امیر کو امیر تر اور غریب کو غریب تر بنا دیا ہے، قرضے واپس کرنے کے لئے حکومت عوام پر ٹیکس عائد کر رہی ہے، غریب اور امیر کو یکساں ٹیکس ادا رکرنا پڑ رہا ہے، غریب فاقہ کشی پر مجبور ہو رہے ہیں ، ملک کے45فیصد بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں۔
چیرمین تحریک انصاف نے جے آئی ٹی کے ممبران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کے سربراہو! آپ نے نواز شریف کو جواب نہیں دینا، آپ قوم کو جواب دہ ہیں، آپ نے مرنا ہے مرنے کے بعد جواب اللہ کو دینا ہے نہ کہ نواز شریف کو اس لئے قوم کو آپ سے امیدیں وابستہ ہیں ، غیر جانبدارانہ تحقیقات کرکے قوم کے سامنے اداروں کو سرخرو کرنے کے لئے آپ ممبران کردار ادا کریں۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اللہ کے نبی نے مدینہ میں اسلامی ریاست قائم کی جس کی بنیاد افراد کے کردار پر رکھی ۔مسلمانوں نے اپنے کردار اور ایمان کی بنیاد پر دنیا کی دو سپر پاورطاقتوں ایران اور روم کو شکست دی۔قومیں میٹرو اور پل بنانے سے نہیں اخلاقی تربیت سے بنتی ہیں۔سربراہ ریاست قوم کو جواب دہ ہے، دودھ کی رکھوالی بلی کو نہیں رکھا جا سکتا، سربراہ صادق اور امین ہوگا تو ہی قومیں ترقی کریں گے، چین نے3سال میں200کرپٹ وزراءکے خلاف کارروائی کی، کرپشن کے خلاف جدوہد کے باعث ہی چین ترقی کی منازل طے کر رہا ہے۔ جب سربراہ مملکت دیانت دار ہوگا تو وہ باقی کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کرسکے۔
عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدو جہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریو ! میں آپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، جس طرح آپ مظالم کا سامنا کر رہے ہیں ہم اس پر آپ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، نواز شریف کی مودی اور بھارت کے ساتھ کاروباری شراکت داری ہے اس لئے وہ آپ کی حمایت میں آواز بلند نہیں کرے گی۔جہاں بھی مجھے موقع ملا میں کشمیریوں کا نام لوں گا، میں اور میری جماعت ہر فورم پر کشمیر کی آواز بلند کر ے گی۔بھارتی پارلیمنٹ میں بھی کشمیر کے حوالے سے آوازیں بلند ہورہی ہیں۔ مگر پاکستانی حکمران اس پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
چیرمین تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخواہ میں ہائیڈرو الیکٹرک کے میدان میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔3سالوں میں بینک آف خیبر نے ریکارڈ منافع کمایا ہے۔ پرویز خٹک نے چین کے ساتھ23ارب کے معاہدے کئے کیوں کہ چینی حکومت کو علم ہے کہ خیبر پختونخواہ میں کرپشن اور رشوت نہیں ہے۔