حکومت اور عوامی تحریک میں مذاکرات ناکام، آج یوم انقلاب ہو گا: طاہر القادری
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات مکمل طور پر ناکام ہو گئے، آج یوم انقلاب ہو گا اور عوام کا جرگہ جو فیصلہ کرے گا اس پر عمل ہو گا۔ انقلاب مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت مسائل حل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے اور آئینی طریقوں پر یقین نہیں رکھتی ہے اور استعفے لینا تو دور کی بات سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے شہداءکی ایف آئی آر بھی کاٹنے کو تیار نہیں ہے۔ 48 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد مذاکراتی ٹیم آئی جسے سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر 21 نامزد افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے اور شہباز شریف سمیت نامزد افراد کے استعفیٰ دلوانے کے مطالبات پیش کئے اور شرائط پوری ہونے پر حکومت کو ایک دن کا وقت دینے کا وعدہ کیا جس پر مذاکراتی ٹیم دوبارہ آنے کا کہہ کر چلی گئی۔ وفد دوبارہ آیا تو تو پھر آدھا گھنٹہ طلب کیا جس پر انہیں یہ بتا دیا گیا کہ عوامی تحریک نے جو 2 شرائط پیش کی ہیں اگر وہ پوری نہیں ہو سکتیں تو پھر دوبارہ آنے کی ضرورت نہیں۔ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ امن کو موقع دینے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن اب مذاکرات کے دروازے بند ہو چکے، اب کوئی مذاکرات کیلئے آنے کی تکلیف نہ کرے، ہم نے آخری حد تک فریضے کو نبھایا، ڈنکے کی چوٹ پر کہہ رہا ہوں، ہمارے اوپر کوئی اخلاقی بوجھ نہیں رہا، آج انقلاب کا دن ہو گا ، عوام کو آج کے بعد نہیں بٹھائیں گے کیونکہ آج عوام کا جرگہ جو فیصلہ کرے گا اس پر عمل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آج قائداعظم کے خواب کی تکمیل کا دن ہے، آج اقلیتوں کے رہنماءبھی آئیں گے، کارکن گھروں سے نکلیں اور یہاں پہنچ کر انقلاب کا حصہ بنیں۔ انہوں نے کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ رات کو چوکنا رہیں، دشمن کہیں شب خون نہ مارے اور ساتھ ہی آج 3 بجے جمع ہونے کا کہا ان کا کہنا تھا کہ 4 بجے کے قریب وہ دھرنے سے آخری خطاب کریں گے ۔ طاہر القادری نے اپنے خطاب کے دوران پاک فوج زندہ باد، ضرب عضب زندہ باد اور پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔