کیا وزیر اعظم نواز شریف کےلئے جولائی کا مہینہ ایک بار پھر بھاری ثابت ہونے جا رہا ہے ؟

کیا وزیر اعظم نواز شریف کےلئے جولائی کا مہینہ ایک بار پھر بھاری ثابت ہونے جا ...
کیا وزیر اعظم نواز شریف کےلئے جولائی کا مہینہ ایک بار پھر بھاری ثابت ہونے جا رہا ہے ؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر اعظم نواز شریف پر قسمت کئی بار مہربان ہوئی اور انہیںاقتدار کے ایوانوں میں لا کھڑا کیا ،ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالی لیکن کبھی بھی قانون کے متعین کردہ دورانیہ کو مکمل کرنا ان کے مقدر میں نہ ٹھہرا ۔ایسا ہی کچھ سپریم کورٹ کے فیصلے بعد اگر وہ نا اہل قرار پاتے ہیں تو جولائی کا مہینہ بھی ان پر بھاری تصور کیا جائے گا کیونکہ وزیر اعظم نوازشریف کو 1993میں بھی جولائی کے مہینے میں ہی اپنی وزارت اعظمیٰ سے ہاتھ دھونا پڑا تھا ۔ مسلم لیگ ن آج تک اس دور کا سازشوں کا دور قرار دیتی رہی ہے۔ حالیہ دنوں بھی وزیر اعظم کے خلاف سپریم کورٹ کی جانب سے پانامہ کیس میں جے آئی ٹی بنانے،رپورٹ منظر عام پر آنے تک جماعت کے اہم رہنما اور کارکن اس سارے عمل کو سازشوں سے تعبیر کر رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف سپریم کورٹ کے فیصلے میں سرخرو ہوتے ہیں یا جولائی پھر ان کے وزارت اعظمی پر بھاری ہو جائیگا ؟ البتہ1993میں انہیں 17جولائی کو جبکہ پانامہ فیصلہ ان کے خلاف آنے کی صور ت میں 28جولائی کو وہ اپنی وزارت اعظمیٰ سے فارغ ہو نگے اور 11دن ہی کا سابقہ تاریخ سے فرق آئے گا ۔فیصلہ آنے کے بعد مسلم لیگ ن اور وزیر اعظم نوا زشریف جولائی کے مہینہ کو بد شگون ہی تصور کرتے رہیں گے ۔

مزید :

قومی -