چین کے تعاون سے پاکستان میں 10ہزار400میگا واٹ کے توانائی کے منصوبوں کو 2018میں مکمل کر لیا جائے گا:احسن اقبال

چین کے تعاون سے پاکستان میں 10ہزار400میگا واٹ کے توانائی کے منصوبوں کو 2018میں ...
چین کے تعاون سے پاکستان میں 10ہزار400میگا واٹ کے توانائی کے منصوبوں کو 2018میں مکمل کر لیا جائے گا:احسن اقبال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(رپورٹنگ ٹیم)چین پاکستان میں 10ہزار 400میگاواٹ کے توانائی کے 14منصوبوں پر کام کر رہا ہے جو دسمبر2018ءتک مکمل ہو جائیں گے ۔ا س امر کا انکشاف پاکستان میں چین کے سفیر سن وے ڑونگ اور وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال نے روزنامہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔روزنامہ پاکستان کے سوال کے جواب میں ان دونوں حضرات کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان بجلی کا شارٹ فال 5سے 7ہزار میگاواٹ کا ہے جو چین کی طرف سے شروع کئے گئے بجلی کے 14منصوبوں کی تکمیل کے بعد ختم ہو جائے گا۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے بتایا کہ ہمارے چینی انجینئر اور سرمایہ کار ان منصوبوں پر تیزی سے عمل کر رہے ہیں اور یہ 14منصوبے اپنی مقررہ مدت میں 2018ءتک مکمل ہو جائیں گے جس کے بعد اہل پاکستان کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سے چھٹکارا ہو جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک سی پیک کا تعلق ہے تو یہ پاکستانیوں کے لئے چائینہ اور موجودہ حکومت کا ایک انمول تحفہ ہے چینی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں توانائی کے علاوہ بھی جو منصوبے شروع کئے ہیں ان میں سے کئی ایک پایہ تکمیل تک پہنچنے والے ہیں ۔ویژن 2025کے تحت ہم پاکستان کو ایک مضبوط اور مستحکم معیشت والا ملک بنا دیں گے جو کسی بھی میدان میں تمام ترقی یافتہ ممالک کے برابر کھڑا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک سمٹ بہت کامیاب رہی ہے جس کا مقصد چین اور پاکستان کے نجی شعبے کے کاروباری حضرات کو اکٹھاکرنا تھا تاکہ تجارتی تعاون کو بہتر طریقے سے آگے بڑھا یا جا سکے اور سی پیک کی تعمیر میں کردار ادا کیا جا سکے ۔ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر انرجی کے شعبے میں انفرا سٹرکچر پراجیکٹ مکمل کیے ہیں ۔ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 2025کا مقصد یہ ہے کہ ہم پاکستان کو ترقی دینے کے لیے ایک روڈ میپ بنائیں ،جس طرح سے کوئی اچھی تعمیر ایک اچھے نقشے کے بغیر نہیں ہو سکتی ،اسی طرح کوئی ملک ایک اچھے روڈ میپ کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا ،ہماری خواہش ہے کہ اگلے دس سالوں میں پاکستان کو دنیا کی اچھی معیشتوں میں لے کر جائیں ۔انہوں نے کہا کہ معیشت بہتر کرنے کے لیے ہمیں ریجنل رابطوں کی حوصلہ افزائی کرنی ہوگی ،آج کی سمٹ میں چین اور پاکستان کے پرائیویٹ سیکٹر کو مدعو کیا ہے ،تاکہ وہ آپس میں مل کر مواقع تلاش کریں ۔احسن اقبال نے کہا جب انفرا سٹرکچر بن جائے گا تو اس کے بعد بزنس ٹو بزنس تعاون کے ذریعے سی پیک کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں کیونکہ انفرا سٹرکچر کے بعد حکومت کا کام ختم ہو جاتا ہے ،اس سے آگے نجی شعبے کا کام شروع ہو گا ۔انہوں نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان کے بزنس لیڈر مل کر نئے امکانات اور نئے تعاون کے راستوں کو تلاش کریں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے تاجروں کی کوششوں کے نتیجے میں پاکستان میں انڈسٹریل انوسٹمنٹ ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ چین کی قیادت نے یقین دہانی کرائی کہ وہ پاکستان کو صنعتی ملک بنانے کے لیے تعاون جاری رکھیں گے ۔وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب پاکستان میں کوئی سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار نہیں تھا ،چین نے سچے معنی میں ایک دوست ملک ہونے کا ثبوت دیا ۔
سی پیک کی سیکیورٹی کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلے دوسالوں سے آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں انتہائی پسندی اور دہشت گردی کی کمر توڑ دی ہے اور پاکستان میں دن بدن سیکیورٹی صورتحال بہتر ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظمنے دس ہزار فوجیوں پر مشتمل ایک مضبوط دستہ سی پیک کی سیکیورٹی کے لیے فراہم کیا ہے ۔


Ahsan Iqbal in CPEC EXPO by dailypakistan

مزید :

قومی -