آئی ایس پی آر کے ٹویٹ سے متعلق ذمہ داری کا تعین ہونا چاہئیے:سینئر صحافی عمر چیمہ کی رائے
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان میں پاناما لیکس جیسے تہلکہ خیز سکینڈل کو منظر عام پر لانے والے سینئر صحافی عمر چیمہ نے کہا ہے کہ ڈان لیکس نوٹیفکیشن مسترد کرنے کے حوالے سے آئی ایس پی آر کے ٹویٹ کی ذمہ داری کا تعین کیا جائے ۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز آئی ایس پی آر کی جانب سے ڈان لیکس پر حکومتی نوٹیفکیشن مسترد کرنے کے بعد ملک میں سیاسی درجہ حرارت مزید شدید ہو گیا ہے ، اس ڈویلپمنٹ پر جہاں اپوزیشن کی جانب سے حکومتی پالیسی پر شدید تنقید کی جا رہی ہے وہی بعض حلقے اس نوٹیفکیشن کو وزیر اعظم کا حکم نامہ قرار دیتے ہوئے آئی ایس پی آر کے ردعمل پر بھی حیران ہیں اور اب پاکستان میں پاناما لیکس کو منظر عام پر لانے والے سینئر صحافی عمر چیمہ نے بھی اپنے ٹویٹ میں مطالبہ کیا ہے کہ آئی ایس پی آر کے اس ٹویٹ سے متعلق ذمہ داری کا تعین ہونا ضروری ہے۔
Responsibility must be fixed about ISPR tweet. Such a display of arrogance and insult must be accounted for.
— Umar Cheema (@UmarCheema1) April 29, 2017
عمر چیمہ نے مزید کہا کہ اس قسم کے تکبر اور توہین کا ضرور تعین ہونا چاہئیے۔
If an info minister, PM adviser and PIO can be removed on a report, why can't DG ISPR be called into question on a provocative tweet?
— Umar Cheema (@UmarCheema1) April 29, 2017
ایک دوسرے ٹویٹ میں انہو ں نے کہا کہ اگررپورٹ کی بنیاد پر وزیر اطلاعات پرویز رشید،وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی اور پرنسپل انفارمیشن آفیسر راﺅ تحسین کو ہٹایا جا سکتا ہے تو ڈی جی آئی ایس پی آر سے ایک اشتعال انگیز ٹویٹ پر سوال کیوں نہیں پوچھا جا سکتا ؟