محاذ آرائی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ،ہمیشہ جمہوریت اور قومی مفاد کو مقدم رکھا،وزیر اعظم نواز شریف، معاملات سلجھانے کے لئے چوہدری نثار اور شہباز شریف کو ذمہ داری سونپ دی:نجی ٹی وی کا دعویٰ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ محاذ آرائی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ،ہمیشہ جمہوریت اور قومی مفاد کو مقدم رکھاہے، آج کا پاکستان 2013ء سے یکسر مختلف ہے ،تمام ادارے ملک کی ترقی کیلئے کام کر رہے ہیں،کسی فریق کو ڈان لیکس رپورٹ پر اعتراض ہے تو نظر ثانی شدہ نوٹیفکیشن جاری کرنے میں کوئی ہرج نہیں تاہم تمام متعلقہ اداروں سے مشاورت ضروری ہے،دوسری طرف نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم نے عسکری قیادت سے مل کر ڈان لیکس نوٹیفکیشن تنازعے کو حل کرنے کے لئے چوہدری نثار علی خان اور شہباز شریف کو ذمہ داری سونپ دی ہے جبکہ وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے کسی کو بھی ذمہ داری سونپنے کے حوالے سے چلنے والی خبروں کی تردید کی ہے ۔
مختلف ٹی وی چینلز پر چلنتے والی میڈیارپورٹس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت رائے ونڈ میں پارٹی رہنماؤں کا اہم اور اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جو ڈھائی گھنٹے تک جاری رہا ، اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار، حمزہ شہباز اور وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد نے شرکت کی۔ اڑھائی گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں ڈان لیکس کے معاملے کی تحقیقات کیلئے قائم کردہ کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کے سلسلے میں گزشتہ روز وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کئے جانے والے نوٹیفکیشن اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک ٹویٹ کے ذریعے اسے مسترد کئے جانے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال ،ملک کی سیاسی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ توانائی بحران، سی پیک کے تحت ترقیاتی منصوبوں اور نیشنل ایکشن پلان پر عملد ر آمد کے حوالے سے بھی اہم امور کا جائزہ لیا گیا ۔رپورٹس کے مطابق اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے 10ارب روپے کی پیش کش کے دعوے پر عدالت جانے پر بھی غور ہوا۔
اس موقع پراجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے جمہوریت اور قومی مفاد ہمیشہ مقدم رکھا ہے اور تمام فیصلے جمہوریت کو سامنے رکھتے ہوئے کئے، محاذ آرائی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے لہذا پہلے بھی محاذ آرائی نہیں کی اور آئندہ بھی محاذ آرائی کی سیاست سے دور رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھیں گے اور پاکستان سے دہشت گردی کا قلع قمع کریں گے، آج پاکستان کے حالات 2013 سے یکسر مختلف ہیں جب کہ 2018 تک ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیں گے،ملکی ترقی کے وعدے پورے کریں گے ۔ ذرائع کے حوالے سے چلنے والی رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کسی فریق کو ڈان لیکس رپورٹ پر اعتراض ہے تو نظر ثانی شدہ نوٹیفکیشن جاری کرنے میں کوئی ہرج نہیں تاہم تمام متعلقہ اداروں سے مشاورت ضروری ہے۔دوسری طرف نجی ٹی وی چینل ’’اے آروائے نیوز ‘‘ نے دعویٰ کیا کہ ڈان لیکس کے معاملے کی تحقیقات کیلئے قائم کردہ کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کے سلسلے میں گزشتہ روز وزیر اعظم ہاؤس سے جاری کئے جانے والے نوٹیفکیشن اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک ٹویٹ کے ذریعے اسے مسترد کئے جانے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کو معمول پر لانے اور پیدا ہونے والی غلط فہمیاں دور کرنے کے لئے وزیر اعظم نے چوہدری نثار علی خان اور شہباز شریف کو عسکری قیادت سے مل کر ڈان لیکس نوٹیفکیشن تنازعے کو حل کرنے کا ٹاسک سونپ دیا ہے اس سلسلہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب کل(سوموارکو) اسلام آباد پہنچیں گے جہاں وہ وزیر داخلہ کے ہمراہ اہم عسکری قیادت سے ملاقات بھی کریں گے ۔
نجی ٹی وی چینل ’’دنیا نیوز ‘‘ کے مطابق اجلاس میں ڈان لیکس نوٹیفکیشن کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور مسئلے کے حل کیلئے کسی نئے نوٹیفکیشن کے اجراء یا کمیٹی کی باقی ماندہ سفارشات پر عملدرآمد کے سلسلے میں کسی نئے اور تمام فریقین کو قابل قبول حل پر غوروغوض کیا ۔اجلاس کے بعد چوہدری نثار علی خان اسلام آباد روانہ ہو گئے جبکہ شہباز شریف بھی جاتی عمرہ سےچلے گئے ہیں ۔نجی ٹی وی ’’جیو نیوز ‘‘ کے مطابق رائے ونڈ اجلاس سے قبل وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی ون او ون ملاقات ہوئی جس میں ڈان لیکس اور ملک کی سیاسی صورحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی اور اس ملاقات میں اہم امور بھی زیر غور آئے ۔ اجلاس میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے پانامہ لیکس پر10ارب کی پیش کش کا معاملے پر غور کیا گیا کہ کس انداز میں اس مسئلے کو عدالت میں لے جایا جائے گا ۔تاہم اس اہم اجلاس کے حوالے سے کسی بھی میڈیا بریفینگ یا سرکاری حوالے سے کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں ۔دوسری طرف وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے میڈیا میں چلنے والی ان خبروں کی تردید کی ہے کہ رائے ونڈ اجلاس میں وزیر اعظم نواز شریف نے ڈان لیکس نوٹیفکیشن تنازعہ حل کرنے کے لئے کسی کو ٹاسک سونپا ہے ۔