دہشت گرد پاکستان میں نہیں بلکہ افغانستان میں ہیں ،وزیراعظم کی روس میں غیر ملکی میڈ یا سے گفتگو
ماسکو(ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے روس میں پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پنا ہ گاہوں کے حوالے سے امریکی الزام مسترد کردیا ۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی شنگھائی تنظیم کے سربراہان کے اجلاس میں شرکت کے لیے روس کے شہر سوچی پہنچ گئے جہاں غیر ملکی میڈ یا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان میں نہیں بلکہ افغانستان میں ہیں ،ہم اپنے ملک میں دہشت گرد گروپوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کر رہے ہیں ۔ان کاکہنا تھا کہ دہشت گرد حملے افغانستان سے کیے جاتے ہیں ،پاکستان سے نہیں ،ہم نے افغانستان میں موجود دہشت گردوں کے اڈوں کی نشاندہی کی ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان کو امن کے لیے مذاکرات کرنے ہونگے ،اس کام کے لیے ہر قسم کے تعاون کے لیے تیا ر ہیں ۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان نے دو بار مذاکرات کی کوشش کی لیکن مذاکرات کو سبو تاژ کیا گیا ۔بھارت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بھارت صرف الزامات لگاتا ہے ،ثبوت نہیں دیتا ۔جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کی رہائی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمارا اپنا عدالتی نظام ہے اور عدالت کے تین رکنی بینچ نے عدم ثبوتوں کی بناء پر حافظ سعید کو رہا کیا۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے امریکا سے کہا ہے کہ اگر ان کے پاس حقانی نیٹ ورک کے ٹھکانوں سے متعلق معلومات ہیں تو ہمیں فراہم کریں، ہم خود ان کے خلاف کارروئی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملے سرحد پار سے ہو رہے ہیں اور ہم شدت پسندوں کے ٹھکانوں کی نشاندہی بھی کر چکے ہیں، ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہی سرحد پار سے حملے ہیں۔
ڈیلی پاکستان کا یو ٹیوب چینل دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں