کے پی کے حکومت کا 48.5ارب روپے کا نقصان ہو گیا ، حکومت کی کس غلطی کی وجہ سے ہوا ؟ جان کر آپکو بھی بے حد دکھ ہو گا
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن )صوبے میںپن بجلی کے چھوٹے بڑے منصوبے مکمل کرنے کی دعویدار خیبر پختونخوا حکومت اپنی ناقص توانائی پالیسی کی بدولت 48ارب سے زائد کا نقصان کروا بیٹھی ۔
”دی نیوز“کے مطابق پن بجلی کے منصوبے پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کرنے اور اپنی ناقص توانائی پالیسی کی بدولت خیبر پختونخوا حکومت کو سالانہ 48.5ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے ۔اربوں کے نقصان کا یہ سلسلہ پچھلے کئی سالوں سے جاری ہے مگر ابھی تک توانائی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکی۔
صوبے کو 1461میگا واٹ پن بجلی کے 14منصوبوں کی بدولت 51.19ارب کی آمدن ہونا تھی مگریہ منصوبے پرائیویٹ کمپنیوں کے سپرد کر دیے گئے ہیں جس کے بعد اب پرائیویٹ کمپنیاں صوبائی حکومت کو ان منصوبوں کے بدلے پانی کے استعمال کی مد میں صرف 2.69ارب روپے سالانہ دیں گی ۔
حکومت کے اس اقدام کی وجہ سے صوبے پن بجلی کے منافع کی مد میں 48.5ارب روپے کی خطیر رقم سے محروم ہو جائے گا ۔
خیبر پختونخوا حکومت نے ایک ایمرجنسی پالیسی مرتب کی ہے جس کے تحت1461میگاواٹ پن بجلی کے منصوبے پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون سے مکمل کیے جائیں گے جن کے بدلے حکومت کو پانی کے استعمال کے عوض0.42روپے فی یونٹ کے حساب سے 2.69 ارب روپے سالانہ آمدن ہو گی ۔
دوسری جانب حکومت اپنے ذرائع اورواپڈا کو بجلی 8روپے فی یونٹ فروخت کرنے سے 1461میگا واٹ منصوبوں سے سالانہ 51.19ارب روپے کما سکتی ہے.