پشاور میں طوفانی بارش ،عمارتوں کی چھتیں گرنے سے 30 افراد جاں بحق ،150 سے زائد زخمی
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)پشاور میں طوفانی بارش سے عمارتوں کی چھتیں گرنے سے 30افراد جاں بحق جبکہ 150 سے زائدافراد زخمی ہو گئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق گرمی کی شدت میں اضافے کی وجہ سے طوفانی ہواوں نے پشاور کارخ کیا اور تیز آندھی اور بارش کی وجہ سے30افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے ہیں جنہیں لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا جا رہاہے ۔نازک صورتحال کو دیکھتے ہوئے کے پی کے حکو مت نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے ۔منہدم عمارتوں کے ملبے تلے افراد کونکالنے کیلئے ریسکیوکی امدادی کاروائیاں جاری ہیں ۔محکمہ موسمیات نے آندھی کی رفتار100 سے 110 کلو میٹر فی گھنٹہ بتا ئی ہے ۔ متاثرہ علاقوں میں لیاقت آباد،بدو ثمر اور چار سدہ روڈ شامل ہیں ۔
وزارت پانی و بجلی کے اربوں روپے کس نے دینے ہیں ، جاننے کے لیے کلک کریں
اس موقع پر وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے صوبہ بھر میں ہنگامی صورتحال نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے ہدایات جاری کی ہیں کہ بارش سے متاثر ہونے والوں کے لیے فوری طور پر امدادی کاروائیاں کی جائیں ۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختون خواہ پرویز خٹک نے اس موقع پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے اور انہوں نے بیت المال کو فوری طور پر متاثرین کی مدد کرنے کے احکامات دیے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ کے احکامات کے بعد ایم ڈی بیت المال نے متاثرین کو فوری طور پر امداد کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کے لیے فی کس 50 ہزار اور زخمیوں کے لیے فی کس 25 ہزار روپے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے بارشوں کی پیشگوئی نہیں کی گئی تھی لیکن وزیر اطلاعات صوبہ خیبر پختونخواہ مشتاق غنی نے کہا ہے کہ آئندہ بھی شدید بارش کی پیشگوئی کی جا رہی ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ صوبائی حکومت آئندہ بارشوں سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کر رہی ہے اور حکومت کی کوشش ہے کہ آئندہ ایسی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔