پشاور کے سرکاری ہسپتالوں میں دوسری شفٹ کا آغاز ، مریضوں نے پرائیویٹ کلینکس جانا چھوڑدیا
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن )خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے پشاور کے سرکاری ہسپتالوں میں دوسری شفٹ شروع کرنے کے فیصلے کے بعد مریضوں نے پرائیویٹ ڈاکٹروں کے پاس جانا چھوڑ دیا جس سے شہر کے بہت سے بڑے بڑے ڈاکٹروں کا کاروبار بری طرح متاثر ہو کر رہ گیا ہے ۔
”ڈان نیوز “ کے مطابق پشاور کے 3سرکاری ہسپتالوں کے او پی ڈی میں دوسری شفٹ شروع ہونے کے بعد مریضوں نے پرائیویٹ کلینکس پر جانا بند کر دیا ،حکومت نے سرکاری ہسپتالوں میں علاج نہ صر ف سستا اور معیاری کر دیا ہے کہ بلکہ دیگر سہولتوں میں بھی اضافہ کیا ہے جس سے شہری مطمئن ہیں۔ ان ہسپتالوں میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال ، خیبر ٹیچنگ ہسپتال اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس شامل ہیں۔
ڈھیری گاﺅں کے ڈاکٹر نے ڈان نیوز کو بتایا کہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال کی او پی ڈی میں دوسری شفٹ شرو ع ہونے کی وجہ سے نجی ڈاکٹروں کے پاس مریضوں کے آنے سلسلہ بہت حد تک کم ہو ا ہے ۔”مریض اس ہسپتال میں جاتے ہیں جہاں وہ 10روپے کی سلپ پر اپنا علاج کرا سکیں “۔
ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ وہ مریض سے 50روپے بطور مشورہ فیس لیتا ہے مگر پچھلے چند ماہ سے اس کے بہت سے ریگولر گاہک خیبر ٹیچنگ ہسپتال جانا شروع ہو گئے ہیں ۔”اس حکومتی فیصلے اور ہسپتالوں کے نئے نظام سے میڈیکل پریکٹیشنزر بری طرح متاثر ہوئے ہیں کیونکہ او پی ڈیز میں حکومت نے سپیشلسٹ تعینات کر دیے ہیں“ ۔
فٹبالرنے پاکستانی فلم ”مان جاﺅ نا“ سائن کر لی، یہ کون ہیں ؟ جاننے کیلئے یہاں کلک کریں
حکومت نے مریضوں کی سہولت اور بہتر علاج معالجے کیلئے شام کی شفٹ خصوصاُُ شعبہ حادثات و ایمرجنسی میں سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی خدمات حاصل کر لی ہیں جس کے بعد خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں شام کی شفٹ میں اوسطاُُ150مریض روزانہ کی بنیاد پر آرہے ہیں جن میں زیادہ تعداد ان مریضوں کی ہے جو بیماری کی صورت میں پرائیویٹ کلینکس کا رخ کرتے تھے ۔
حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں بھی اس قسم کی صورت حال ہے جہاں شام کی شفٹ میں روزانہ 100مریض علاج کرانے آرہے ہیںجبکہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں مریض آنے کا رجحان زیادہ ہے ۔ حکومت کی جانب سے او پی ڈیز میں شام کی شفٹ کا آغاز لیڈی ریڈنگ ہسپتال سے جنوری کے دوران کیا گیا تھا ۔