پانامہ لیکس کے حوالے سے سوالات آج بھی وہیں ہیں جہاں سپریم کورٹ نے چھوڑے تھے, فواد چوہدری

پانامہ لیکس کے حوالے سے سوالات آج بھی وہیں ہیں جہاں سپریم کورٹ نے چھوڑے تھے, ...
پانامہ لیکس کے حوالے سے سوالات آج بھی وہیں ہیں جہاں سپریم کورٹ نے چھوڑے تھے, فواد چوہدری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (صباح نیوز)تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے سوالات آج بھی وہیں ہیں جہاں سپریم کورٹ نے چھوڑے تھے۔شریف خاندان اپنی منی ٹریل ثابت نہیں کر سکا ، ا سکے پاس دس جولائی تک کا وقت ہے اگر ثبوت ہیں تو جے آئی ٹی کے سامنے پیش کریں ورنہ شریف خاندان کو کٹہرے میں آنا پڑے گا۔ اس امر کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز عمران خان کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنے والد محترم اور اپنے جھوٹ کی وجہ سے ہیش ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے پہلے انکار کیا تھا کہ بیرون ملک کیا پاکستان میں بھی ان کی کوئی پراپرٹی یا جائیداد نہیں ہے جسے بعد میں تسلیم کر لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے خاوند کیپٹن صفدر کے اتنے وسائل نہیں ہیں کہ وہ ایبٹ آباد سے اسلام آباد کا سفر کر سکیں جبکہ مریم نواز کا رہنے کا سٹائل عرب شہزادیوں جیسا ہے ، ان کے پاس کروڑوں روپے کے زیورات کہاں سے آگئے۔ حالانکہ وہ خود کو اپنے والد کی کفالت میں تسلیم نہیں کرتیں۔ انہوں نے کہ کہ شریف خاندان کے خلاف کسی نے سازش نہیں کی اور نہ ہی جے آئی ٹی میں عمران خان بیٹھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حسن نواز نے 1999ء میں کہا تھا کہ وہ طالب علم ہیں پھر دس سال کے اندر انہوں نے لندن میں 600 ارب روپے کا فلیٹ کیسے خرید لیا ۔ انہوں نے ایسا کیا ایجاد کر لیا کہ اربوں پتی بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کیا یہ سوال کرنے میں حق بجانب نہیں ہیں کہ یہ تینوں بہن بھائی 17 اور 18 سال کی عمروں میں ارب پتی کیسے بن گئے ۔ حقیقت یہی ہے کہ پاکستان سے پیسہ چوری کر کے بیرون ملک پہنچایا گیا اور پھر اس سے فیکٹریاں لگائیں اور فلیٹس خریدے گئے۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے خلاف کسی کو سازش کرنے کی ضرورت نہی ں ہے ۔ اپنے خلاف سازش کرنے کے لئے یہ تینوں بہن بھائی ہی کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کو کسی سازش نے نہیں بلکہ میاں نواز شریف اور ان بہن بھائیوں کے بیانات نے پھنسایا ہے ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ بلانے کے باوجود مسلم لیگ (ن)کے کارکن اور سینئر رہنما جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے موقع پر ان کے ساتھ نہیں آئے ، کیونکہ وہ شریف فیملی کی منی لانڈرنگ سے خود کو الگ کر چکے ہیں ۔ وہاں صرف وزیر اعظم ہاؤس، یا میڈیا سیل کے تنخواہ دار موجود تھے۔ انہوں نے اسحاق ڈار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک فنانس منسٹر کا 22 سالہ بیٹا اربوں روپے کی پراپرٹی اور کاروبار کا مالک کیسے بن گیا ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ میاں نواز شریف نے اربوں روپے کی کرپشن کر کے جائیدادیں اپنے بیٹوں اور بیٹی کے نام خریدیں۔

مزید :

سیاست -