ڈی آئی جی حامد شکیل پر خود کش حملہ کے سہولت کار چمن سے گرفتار، دہشت گردوں کو افغانستان سے فنڈنگ کی گئی: وزیر داخلہ بلوچستان
کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں گزشتہ ماہ ڈی آئی جی حامد شکیل پر خودکش حملہ کرانے والے سہولت کاروں کو چمن سے گرفتار کرلیا گیا ہے، چمن بم دھماکے میں دہشت گردوں کی سہولت کاری کرنے والے ملزمان کو بھی 50 ہزار روپے کی رقم افغانستان سے ہی ادا کی گئی۔
امریکانے مددکرنے کے بجائے ا یف 16 روکے،پاکستان ایئرفورس نے کا میابی کے ساتھ ایف 16 کااستعمال کیا:خواجہ آصف
ایف سی اور پولیس حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیرداخلہ سرفرازبگٹی کا کہنا تھا کہ شہید ڈی آئی جی حامد شکیل پر حملے کے لئے خود کش بمباروں کو افغانستان سے لانے والے 2 سہولت کاروں کو چمن سے گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزمان کی شناخت محمود اور سلیم سے ہوئی ہے اور ان کا تعلق چمن سے ہی ہے، دونوں ملزمان نے ناصرف چمن بم دھماکے میں دہشت گردوں کی سہولت کاری کی بلکہ وہ دہشت گردی کے دیگر واقعات میں بھی ملوث ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اب برداشت سے باہر ہوچکا ہے سارے افغان مہاجرین کو ہر صورت اپنے ملک واپس جانا ہوگا، ان مہاجرین کی وجہ سے ہمارا اخلاقی، مالی اور سماجی نقصان ہوا ہے۔ کسی بلوچ نے آج تک کسی پنجابی کو قتل نہیں کیا بلکہ دہشت گردوں نے پاکستانیوں کو مارا اور ہشت گردی کی ایسی کارروائیوں اور بلوچستان کے خلاف افغانستان کی سرزمین استعمال ہورہی ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے عوام اور سیکیورٹی فورسز نے بے پناہ قرنیاں دیں آنہیں ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ 9نومبر کو چمن ہاوسنگ اسکیم کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ڈی آئی جی پولیس حامد شکیل سمیت 3 اہلکار شہید جب کہ پولیس اہلکاروں سمیت 7 افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔
ڈیلی پاکستان کے یو ٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں پر کلک کریں