تاریخ کی انتہائی اہمیت کی حامل وہ مساجد جنہیں صرف مخصوص ایا م کے علاوہ بند کردی جاتی ہیں

تاریخ کی انتہائی اہمیت کی حامل وہ مساجد جنہیں صرف مخصوص ایا م کے علاوہ بند ...
تاریخ کی انتہائی اہمیت کی حامل وہ مساجد جنہیں صرف مخصوص ایا م کے علاوہ بند کردی جاتی ہیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دمام (مانیٹرنگ ڈیسک)اسلامی دنیا میں بہت ساری مساجد خصوصیات اور شکل کے لحاظ ایک جیسی ہوتی ہیں لیکن وہ  سرزمین عرب کی کچھ مساجد مختلف ہیں ۔ان مساجد کوآبادی کے مراکز سے دور ہونے کی وجہ سے سارا سال بند رکھا جاتا ہے جنہیں صرف حج کے مخصوص ایام میں دن رات کیلئے مسلسل کھول دیا جاتاہے ۔ان میں سب سے زیادہ مشہور مساجد مسجد نمرہ ، مسجد الخائف اورمسجد البیاءشامل ہیں۔میدان عرفات میں واقع مسجدنمرہ اپنے پر شکوہ میناروں کیساتھ سب سے اہم مسجد ہے ۔یہ مسجد مکہ سے کچھ فاصلے پرواقع ہے، مسجد نمرہ میں ہر سال ساڑھے چار لاکھ سے زائد حاجی نماز ظہرین اداکرتے ہیں،18ہزار مربع فٹ پر واقع یہ مسجد مسجد حرام اور مسجد نبوی کے بعد تیسری بڑی مسجد ہے۔یہ مساجد آبادی سے بہت دور ہیں جس کی وجہ سے حج کے علاوہ عام دنوں میں ان کے دروازے بند رہتے ہیں۔ 
عرب نیوز کے مطابق سرخ رنگ کی الخائف کی تاریخی مسجد منٰی میں واقع ہے اسے تیس دن کی مسجد بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ مسجد پورے سال میں صرف تیس دن کیلئے کھولی جاتی ہے۔اس مسجد کے فن تعمیر اور ڈیزائن میں بھی وقت کیساتھ ساتھ بیت ساری تبدیلیاں آئی ہیں اس مسجد میں ایک وقت میں ایک لاکھ نمازی نماز اداکرسکتے ہیں۔حج کے ایام میں وزارت مذہبی امور کے مہمانوں کی رہائش کیلئے ایک ہاؤسنگ یونٹ بھی الگ سے تعمیر کیاگیاہے ۔

مسجد الخائف

تاریخی مسجد البیاءمکہ مکرمہ کے مشر قی حصے میں واقع ہے یہ مسجد 144ہجری میں خلیفہ ابوجعفر المنصور کے دور میں تعمیرکی گئی تھی۔یہ مسجد اپنی تاریخی حیثیت اور منفردفن تعمیر کی وجہ سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔500مربع فٹ کی اس مسجد کاکوئی مینار ،چھت اور کھڑکی نہیں ہے ۔یہ مسجد پتھروں سے تیار کی گئی ہے ۔تاریخ لکھتی ہے کہ جس جگہ یہ مسجد تعمیر ہے وہاں پر حضرت محمد ﷺنے عرب کے دو مشہور ترین قبائل العوس اورالخزراج کے12سرداروں سے اپنی بیعت لی تھی۔

مزید :

رئیل سٹیٹ -