صوبائی دارالحکومت،گزشتہ سال کی نسبت 2016میں جرائم کی شرح کم،امن امان کی صورتحال بہتر رہی

صوبائی دارالحکومت،گزشتہ سال کی نسبت 2016میں جرائم کی شرح کم،امن امان کی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(وقائع نگار)صوبائی دارالحکومت میں2015کی نسبت2016میں جرائم کی شرح میں کمی رہی اور امن و امان کی صورتحال بھی بہتر رہی۔ لاہور میں 2015میں83372جرائم رپورٹ ہوئے جبکہ 2016میں82871جرائم رپورٹ ہوئے۔ اسی طرح 2015میں سنگین جرائم کے 11037کیس رپورٹ ہوئے جبکہ ڈکیتی، چوری، اغواء برائے تاوان، گاڑیاں و موٹر سائیکل چھیننے و چوری سمیت دیگر جرائم میں واضح کمی آئی۔تفصیلات کے مطابق 2015میں قتل کے 371واقعات رونما ہوئے جبکہ2016میں 369 واقعات ہوئے۔ اسی طرح 2015میں ایک سے زیادہ قتل کی 17وارداتیں ہوئیں اور2016میں 16 وارداتیں ہوئیں۔ 2015میں ڈکیتی و رابری بمعہ قتل کے 28کیس رپورٹ ہوئے جبکہ 2016میں 17کیس رپورٹ ہوئے۔ 2015میں اغواء برائے تاوان کے 9واقعات پیش آئے جبکہ 2016میں ایسے 5واقعات رونما ہوئے۔2015میں دہشت گردی کے 4واقعات ہوئے جبکہ 2016میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ رونمانہیں ہوا۔7-ATAکے کیسوں میں 50فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ 2015میں 7-ATAکے 65 کیس رپورٹ ہوئے جبکہ 2016میں33کیس رپورٹ ہوئے۔اسی طرح2015کی نسبت 2016 میں ڈکیتی کے واقعات میں بھی نمایاں کمی رہی۔ 2015 میں ڈکیتی کے 100واقعات رونما ہوئے جبکہ 2016 میں ڈکیتی کے 46کیس رپورٹ ہوئے۔ رابری کے 2015میں3679واقعات رونما ہوئے جبکہ 2016 میں 3028کیس ہوئے۔ 2015کی نسبت 2016میں کار چھیننے کے واقعات میں نمایاں کمی آئی۔ 2015 میں کار چھیننے کے 47واقعات جبکہ 2016 میں 19واقعات ہوئے۔2015میں موٹر سائیکل چھیننے کے 588کیس رپورٹ ہوئے جبکہ 2016 میں 478کیس رپورٹ ہوئے۔2015میں دیگر گاڑیاں چھیننے کی 31وارداتیں ہوئیں اور 2016 میں 23 وارداتیں ہوئیں۔ 2015 میں کار چوری کی 1055وارداتیں ہوئیں جبکہ 2016 میں 748کیس رپورٹ ہوئے۔2015میں موٹر سائیکل چوری کے 4594واقعات رونما ہوئے جبکہ 2016 میں 4027 واقعات ہوئے۔اسی طرح 2015میں دیگر گاڑی چوری کے 439کیس رپورٹ ہوئے جبکہ 2016 میں 410 کیس رپورٹ ہوئے۔سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) محمد امین وینس نے کہا کہ لاہور پولیس نے محرم الحرام ، 12ربیع الاول، کرسمس اور نیو ائیر نائٹ پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے اور لاہور کے باسیوں کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے پرُ امن اور پرُ سکون ماحول فراہم کیا۔ اسی طرح صوبائی دارالحکومت میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کی طرف سے جلسے اور جلوسوں کے علاوہ مختلف تنظیموں کی طرف سے احتجاج کے موقع پر بھی سخت حفاظتی اقدامات کئے اور کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا۔ لاہور پولیس نے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تھانہ ملت پارک کے علاقے میں ڈکیتی کے دوران پانچ افراد کے قتل اور اداکارہ قسمت بیگ کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کے علاوہ چنبہ ہاؤس میں سمیعہ کے قتل کا معمہ بھی حل کیا۔

مزید :

علاقائی -