لوگ مر رہے ہیں کیا انسانی جانوں کی کوئی قیمت نہیں ،سپریم کورٹ
اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ میں سٹون کرشنگ کے اثرات کے حوالے سے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران 3 رکنی بینچ کے سربراہ اور سینیئر ترین جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ مر رہے ہیں کیا انسانی جانوں کی کوئی قیمت نہیں ۔ سندھ میں تو لگتا ہے کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہیں ۔ درد ناک اموات ہو رہی ہیں ۔اللہ ایسی موت کسی نہ دے یہ تو رپورٹ شدہ اموات ہیں جن کی رپورٹس نہیں مل سکی ہیں نجانے وہ کتنے لوگ ہیں ، پھیپھڑوں کی بیماری سے کوئی شخص نہیں مرنا چاہئے ۔ علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنا اور انسانی زندگیوں کا تحفظ حکومتوں کا آئینی و قانونی فریضہ ہے دوران سماعت درخواست گزار کامران شیخ نے عدالت کو بتایا ہے کہ سٹون کرشنگ کے اثرات بارے مجوزہ بل کا ڈرافٹ تمام صوبوں کو بجھوایا گیا تھا جس پر جوابات آئے ہیں ۔ سندھ اور پنجاب کی جانب سے زیادہ موثر جواب آیا ہے تاہم تمام جوابات پیر تک آ جائیں گے اس لئے سماعت ملتوی کی جائے ۔ اس پر عدالت نے جواب پیر تک جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے 14 جولائی تک سماعت ملتوی کر دی ۔