کمسن لڑکی کو اغوا کرکے جعلسازی سے شادی کرنیوالے گروہ کیخلاف کاروائی نہ ہو سکی ،باپ انصاف کیلئے دربدر

کمسن لڑکی کو اغوا کرکے جعلسازی سے شادی کرنیوالے گروہ کیخلاف کاروائی نہ ہو ...
 کمسن لڑکی کو اغوا کرکے جعلسازی سے شادی کرنیوالے گروہ کیخلاف کاروائی نہ ہو سکی ،باپ انصاف کیلئے دربدر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(کرائم سیل) نادراکی مبینہ ملی بھگت سے کمر عمر بچی کا جعلی شناختی کارڈ بنوا کر شادی کرنے والے ملزمان کے خلاف تاحال کارروائی نہ ہو سکی، مظلوم باپ متعدد جگہوں پر احتجاج کے بعد ایک بار پھرروزنامہ \"پاکستان\" کے دفتر پہنچ گیا،کم عمر بیٹی کوبد اخلاقی میں ملوث گروہ جعلی شناختی کارڈ پر بیرون ملک سمگل کرنا چاہتا ہے ،اسے ملزمان سے جان سے مار دینے کی دھمکیاں بھی مل رہی ہیں ،اعلٰی حکام مدد کریں متاثرہ باپ کی فریاد۔تفصیلات کے مطابق گلشن نور لکھوڈیرکے رہائشی امتیاز کی چودہ سالہ بیٹی فاطمہ کو گھر میں کام دلوانے کے بہانے سلیم نامی شخص نے اغوا کر لیا ۔نمائندہ \"پاکستان\" سے گفتگو کرتے ہوئے امتیاز اور اس کی بیوی نے بتایا کہ چند روز بعدجب وہ اپنی بیٹی سے ملنے گیا تو پتہ چلا کہ اس کی بیٹی کو ڈراموں میں کام دلانے کے لیے کراچی لے جایا گیا ہے جہاں سے وہ غائب ہو گئی جس پر امتیاز نے سلیم کو اپنی بیٹی کو واپس لانے کا کہا مگروہ ٹال مٹول کرتا رہا تنگ آ کرامتیاز نے تھانہ مناواں میں درخواست دی جس پر مناواں پولیس اہلکاروں نے اس کوتھانے کے چکر لگوانا شروع کر دیئے بعد ازاں اعلی حکام کی مداخلت پر تھانہ مناواں نے کارروائی شروع کی اور مقدمہ درج کر لیا مگر اس کی تفتیش اس انداز میں کی کہ کوئی بھی بات سامنے نہ آئی جس پر احتجاج کیا گیا تو رزاق نامی شخص نے 14سالہ فاطمہ کا اپنے ساتھ ہونے کا اعتراف کر لیا اور ایک جعلی نکاح نامہ بھی پیش کر دیا جس میں اس نے فاطمہ کی عمر 18سال ظاہر کی ۔پولیس نے تمام حقائق مسخ کر کے عدالت میں پیش کر دیئے اور امتیاز کو جھوٹا قرار دے دیا گیا ،مگر نادرا کا ریکارڈ جو کہ امتیاز نے پولیس کوفراہم کیا اس کونظر انداز کر دیا گیا ،امتیاز کے مطابق سلیم ،پرویز ،رانی مکھو اور رزاق کئی دیگر افراد اس گینگ کاحصہ ہیں جو کم عمر لڑکیوں کو دبئی سمگل یا سپلائی کرتے ہیں جہاں ان سے بد اخلاقی کروائی جاتی ہے ،یہ لوگ ایسے ہی لڑکیوں کو گھروں میں کاموں کا جھانسہ دے کر لے جاتے ہیں اور کم عمر لڑکیوں کو ڈراموں میں کام دلوانے کے بہانے ان کا جعلی نکاح کروادیتے ہیں جس کے بعد ان سے بد اخلاقی کرواتے ہیں جو لڑکی ان کی چنگل سے نکلنے کی کوشش کر ے اس کا سودا دبئی یا کسی دوسرے ضلع میں کروا کر اس کو ہمیشہ کے لئے غائب کر وادیا جاتا ہے ۔اس نے مزید بتایا کہ جب سے اس نے اپنی بیٹی کی بازیابی کی لڑائی لڑنا شروع کی ہے اس کو ملزمان کی جانب سے جان سے مار دینے کی دھمکیاں مل رہی ہیں ۔ایک بار تو ملزمان نے اسے راستے میں گن پوائنٹ پر روک کے تشدد کا نشانہ بھی بنایا ہے۔ اس نے تھانہ مناواں میں درخواست دی لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔اس نے پولیس حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اسے انصاف اور سیکیورٹی فراہم کی جائے اور اس کی بیٹی کو بازیاب کروایا جائے ورنہ ملزمان اسے ملک سے باہر سمگل کر دیں گے۔مزید یہ کہ نادرا حکام اس معاملے میں ایکشن لیتے ہوئے جعلی شناختی کارڈ کو ختم کروائیں۔

مزید :

علاقائی -