سمن آباد ، پولیس کا گھر میں گھس کر تشدد ، خاتون نیم پاگل ، انصاف کیلئے عدالت سے رجوع
لاہور(نامہ نگار)سمن آباد پولیس کی جانب سے معمرخاتون کے گھرگھس کرمبینہ تشدد کے باعث سرمیں چوٹ لگنے سے18سالہ لڑکی چاندنی ذہنی توازن کھو بیٹھی،والدہ اور بہنیں انصاف کے لئے متاثرہ لڑکی کے ہمراہ سیشن عدالت پہنچ گئیں ۔ایڈیشنل سیشن جج اظہر اقبال رانجھا کی عدالت میں پروین نے اپنی 18سالہ لڑکی چاندنی کو نیم پاگل حالت میں پیش کیا ،اس موقع پر پروین کی بہن تمثیلہ اور اقرا بھی پیش ہوئیں جنہوں نے ایس ایچ او سمن آباد سجاد گورایہ اور اے ایس آئی خالد کے خلاف کتبہ اٹھا رکھا تھا،عدالت کو بتایا گیا کہ یونس نامی شخص ان کے مکان پر قبضہ کرنا چاہتا تھا ،مذکورہ شخص ایس ایچ اوسمن آباد ، اے ایس آئی سمیت پولیس اہلکاروں کے ہمراہ رات کے وقت ان کے گھر میں زبردستی داخل ہو ئے اورگھر خالی کرانے کے لئے خواتین پر تشدد شروع کردیا جس سے گھر میں موجود اس کی 18سالہ بیٹی چاندنی سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے ذہنی توازن کھو بیٹھی، فوری طور پر15پر کال کی گئی تو پولیس نے اپنے بیٹی بھائیوں کو دیکھ کر ان ہی کے خلاف جھوٹی کال 15پرکرنے پر مقدمہ درج کرادیا، عدالت سے استدعا ہے کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے جس پر فاضل جج نے آئندہ سماعت پر متعلقہ پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔