این اے 120،الیکشن سے قبل کریک ڈاؤن ،وزیر اعلیٰ کی سی سی پی او سے رپورٹ طلب
لاہور(خبر نگار) وزیر اعلیٰ پنجاب نے حلقہ این اے 120میں الیکشن سے ایک روز قبل دشمن داروں اور ڈیرہ داروں کے نام پر پولیس کی جانب سے کئے گئے کریک ڈاؤن کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب ایک خفیہ ادارے کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی ہے کہ پولیس نے ایک خفیہ رپورٹ کا نام دیکر حلقہ این اے 120کے150سے زائد افراد کو تھانوں میں زبردستی طلب کیا اور ان میں ڈپٹی میئر سمیت 30سے زائد چیئرمین وائس چیئرمین، جنرل کونسلرز سمیت 150سیاسی کارکنان بھی ہیں۔ جن کو دشمن داروں اور ڈیرہ داروں کا نام دیا گیا اور انہیں حلقہ این اے 120میں ہنگامی آرائی اور بدنظمی پھیلانے کے نام پر زبردستی تھانوں میں طلب کیا گیا اور ان میں سے بعض چیئرمینوں اور ڈیہ داروں کے تھانہ نہ کرنے اور گھروں پر موجود نہ ہونے پر پولیس نے بار بار گھروں پر جا کر طلب کیا جس پر علاقہ میں خوف کی فضا نے جنم لیا اور اس میں ساندہ کی ایک یو سی کے چیئرمین اویس چیمہ سمیت 6کارکنوں کو بھی پولیس نے طلب کیا اور اس میں چیئرمینوں اور وائس چیئرمینوں سمیت جنرل کونسلروں اور سیاسی کارکنوں سے ضمانتی مچلکے لئے گئے ذرائع نے بتایا ہے کہ خفیہ ادارے کی پیش کردہ رپورٹ پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے پولیس کے اس اقدام پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور آئی جی پولیس اور سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی اس حوالے سے ایس ایس پی لاہور اطر اسماعیل کا کہنا ہے کہ الیکشن سے ایک روز قبل کریک ڈاؤن نہیں کیا گیا تھا اور ممکنہ بدنظمی اور ہنگامی آرائی کے خدشات کے پیش نظر چند افراد کو وارننگ دی گئی تھی جو کہ ایک معمول کا کام تھا اس میں کریک ڈاؤن یا حراست میں لئے جانے کا محض الزام ہے۔