اعلٰی تعلیم سے متعلق تمام معاملات میں ایچ ای سی کی قیادت کو آگے آنا ہو گا :شہناز وزیر علی

اعلٰی تعلیم سے متعلق تمام معاملات میں ایچ ای سی کی قیادت کو آگے آنا ہو گا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(خبرنگار) تین روزہ وائس چانسلرز کمیٹی کے اجلاس کے اختتا م پر اتفاق رائے سے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) اور فیکلٹی کا تقرر ، طلبہ کے داخلے، نئے اداروں اور سب کیمپس کے قیام اور سب کیمپس، نصاب کی تیاری، نئے ڈگری کورسز کی پیشکش، الحاق کی پیشکش، تدریس و تحقیق ا ور اعلیٰ تعلیم سے متعلقہ معاملے میں ملک بھر میں یونیورسٹیوں میں کوالٹی کیلئے مزید ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا۔سیشن کے اختتام پر ڈاکٹر مختار احمد چیئر مین ایچ ای سی نے تمام وائس چانسلرز کی بھرپور شرکت کو سراہا جنہوں نے تفصیل کیساتھ اعلیٰ تعلیمی شعبہ کو درپیش مشکلات ا ور ہر ممکن اُن کا حل پیش کرنے کو سراہا۔انہوں نے تعلیمی پالیسیوں میں معیارپر زور دیا جو یونیورسٹی تعلیم کی ترقی اور بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ ہونے کیلئے ناگزیر ہے ۔ سابق مشیر وزیر اعظم اور صدر شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شہناز وزیر علی نے اس موقع پر کہا کہ اعلیٰ تعلیم سے متعلق تمام معاملات میں ایچ ای سی کی قیادت کو آگے آنا ہو گااور مختلف یونیورسٹیوں کیلئے مختلف معیار ہر گز نہیں ہونے چاہئیں۔انہوں نے یونیورسٹی سربراہاں پر زور دیا کہ ایچ ای سی کودوررس پالیسی سازی اور اس کے نفاذ کیلئے جامع ھکمت عملی تیار کرنے کیلئے اپنا بھرپور تعاون کرنا ہو گا۔ایک مفصل اجلاس میں فیکلٹی تقرری کیلئے مدتی نظام پربحث کی گئی جس میں ڈاکٹر جی رضا بھٹی ممبر (آپریشنز اینڈ پلاننگ) ایچ ای سی نے نظام کے تعارف کیلئے مفصل مقصد کو بیان کیا انہوں نے کہا کہ اس نظام کے تحت تقرری کیلئے معیار میں بھی فرق سے کئی قباحتیں پیدا ہو رہی ہیں۔طاہر عباس زیدی ڈائریکٹر جنرل ایچ ای سی ایکریڈیشن اور تصدیق نے نئی یونیورسٹیوں کے قیام ، سب کیمپس کے علاوہ الحاق شدہ کالجوں کیلئے معیار مقررکرنے کیلئے ایکریڈیشن پروسیجر پربریفنگ دی۔انہوں نے ڈگری دینے والے / سب کیمپس کے قیام میں ایچ ای سی معیار کی خلاف ورزی ،کیبنٹ معیار کے مطابق چارٹرز کے سلسلے میں حدود سے باہر الحاق شدہ کالجوں،متعلقہ ایکٹ / چارٹرز، مطلوبہ سہولیات کے بغیر طلبہ کو داخلہ دینے، فیکلٹی کی کمی، چارٹر اداروں کے غیر ملکی اشتراک وغیر ہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔اُنہوں نے متعلقہ پیشہ ورانہ کونسلوں بشمول پاکستان نرسنگ کونسل، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ،پاکستان ویٹرنری میڈیکل کونسل، پاکستان فارمیسی کونسل، پاکستان انجینئرنگ کونسل، پاکستان کونسل آف آرکیٹکس اینڈ ٹاؤن پلاننرز ، نیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل، نیشنل ٹیکنالوجی کونسل، پاکستان بار کونسل ، نیشنل ایگریکلچرل ایکریڈیشن کونسل، ایکریڈیشن کونسل برائے ٹیچرز ایجوکیشن،انسٹیٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹس آف پاکستان اور نیشنل بزنس ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل کے ڈگری پروگراموں کی ایکریڈیشن پر بھی زور دیا۔

مزید :

علاقائی -