شہدائے گیاری کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے تقریب ،اجتماعی قبرکی بھی تجویز تھی ،دفاع پاکستان کے مقدس فریضے میں قوم شانہ بشانہ کھڑی ہے : جنرل اشفاق پرویزکیانی

شہدائے گیاری کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے تقریب ،اجتماعی قبرکی بھی تجویز تھی ...

ملبے تلے دبے سات شہداءکو بھی ورثاءکے حوالے کریں گے ، ناممکن کو جوانوں نے عزم کیساتھ ممکن بنادیا: چیف آف آرمی سٹاف

شہدائے گیاری کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے تقریب ،اجتماعی قبرکی بھی تجویز تھی ،دفاع پاکستان کے مقدس فریضے میں قوم شانہ بشانہ کھڑی ہے : جنرل اشفاق پرویزکیانی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سکردو،گیاری (مانیٹرنگ ڈیسک) گیاری سیکٹر میں برفانی تودے تلے دب کر شہید ہونیوالے پاک فوج کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے گیاری میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیاگیااور تاحال ملبے تلے موجود سات شہداءکو بھی نکال کر عزت اور تکریم کیساتھ ورثاءکے حوالے کرنے کا عندیہ دیاگیا۔آرمی چیف جنرل اشفا ق پرویز کیانی نے بتایاکہ گیاری پر پہاڑگراتھاجو بظاہر ہٹاناممکن نہیں تھالیکن جوانوں کی جانفشانی ، اللہ کی مدد اور قوم کی دعاﺅں سے ناممکن کو ممکن کردکھایا، شہداءکی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کریں گے ۔تقریب میں وزیراعلیٰ گلگت مہدی شاہ ، شہداءکے ورثاءا ور پاک فوج کے اعلیٰ افسران و جوانوں نے شرکت کی ۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، جس کے بعد شہزادرائے نے ملی نغمہ پیش کیا ۔شہداءکی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی گئی اور سلامی دی گئی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف دی آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے خطاب میں شہداءکو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ پاک فوج کی تاریخ میں یہ تقریب منفرد حیثیت کی حامل ہے ، یہاں دفاع و طن کے مقدس فریضہ کی ادائیگی میں افسرا ن ، جوان اور سویلین شہید ہوگئے ۔اُنہوں نے بتایاکہ درحقیقت یہ ایک تودہ نہیں ، پہاڑ کا بڑا حصہ تھا، پہلی دفعہ اُنہوں نے جائزہ لیاتو ایک پتھردیاجس پر اب پرچم لہرادیاگیا، لمبائی ایک سو بیس فٹ اور اورنچائی ستر فٹ ہے ، بلڈوزر ماچس کی ڈبیا کی طرح دکھائی دیتاتھا لیکن تمام شہداءکے جسد خاکی نکالنے کا عہدکیااور ورثاءتک عزت و تکریم کے ساتھ پہچائیں گے ۔اُنہوں نے بتایاکہ ملبے کو ہٹانابظاہر ناممکن تھا، تیرہ لاکھ فٹ کی بلندی پر برف سے ڈھکے علاقے ، سخت موسم و راستے دیکھ کر ملکی و غیرماہرین نے ناممکن قراردیا اور گیاری کو اجتماعی قبر قراردینے کی تجویز دی تھی ، کچھ ماہرین نے حجم کو دیکھتے ہوئے آپریشن مکمل کرنے کے لیے سات سے آٹھ سال کا عرصہ دیالیکن ہمارا ارادہ غیر متزلزل تھا۔اُنہوں نے کہاکہ اُن کے لیے باعث اطمینان ہے کہ بظاہرنا ممکن دکھنے والاکام جوانوں نے لگن اور جانفشانی ، اللہ کی مدد سے ممکن کردکھایا، انجینئر پلانٹس کو بڑی مشکل سے گیاری کے آڑھے ترچھے راستوں سے لایاگیا۔جنرل کیانی نے بتایاکہ 133جوانوں کے جسد خاکی نکالے جاچکے ہیں اور باقی سات شہیدوں کے جسد خاکی بھی عزت وتکریم کیساتھ ورثاءکے حوالے کریں گے ۔اُنہوں نے کہاکہ وہ پاک فوج ، ایف ڈبلیواو او اور جوانوں کے مشکو ر ہیں جنہوں نے آپریشن کو کامیاب بنانے میں اہم کردار اداکیا، قوم کا شکریہ اداکرتاہوں کہ جن کی حمایت اور دعاﺅں کی بدولت حوصلہ بلندہوااور تقویت ملی ہے کہ دفاع پاکستان کے مقدس فریضے میں قوم شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔جنرل کیانی نے کہاکہ وہ دنیا بھر کے ممالک اور افراد کا بھی شکریہ جنہوں نے کٹھن وقت میں تعاون کیا، شہداءکے لواحقین کو خراج تحسین پیش کرتاہوں جنہوں نے مشکل کی طویل اور صبرآزماحوصلوں میں مثالی استقامت کا مظاہرہ کیا، آپ فوج اور قوم کے محسنوں کے وارث ہیں ، مادروطن کے دفاع میں جان کا نذرانہ پیش کرنیوالوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے ، جوقومیں اپنے شہداءکو یاد رکھتی ہیں ، وہی ہمیشہ زندہ رہتی ہیں اور ہمیں دعا کرنی چاہیے کہ اللہ کا تعاون ہمیشہ حاصل رہے ، اللہ آپ سب کا حامی و ناصر ہو۔پاک فوج زندہ باز ، پاکستان پائندہ باد
 آرمی چیف کے خطاب کے بعد تقریب کا اختتام ہوگیا۔
یادرہے کہ سات اپریل 2012ءکو 140جوان اور سویلین گیاری سیکٹرمیں برفانی تودے تلے دب گئے تھے ۔

مزید :

سکردو -Headlines -