بھابھی کو بدکاری سے منع کرنے پر بھائی اور اس کے سالوں کا نوجوان لڑکی پر تشدد، تھانے رابطہ کرنے پر رسوائی، بالآخر عدالت پہنچ گئی

بھابھی کو بدکاری سے منع کرنے پر بھائی اور اس کے سالوں کا نوجوان لڑکی پر تشدد، ...
بھابھی کو بدکاری سے منع کرنے پر بھائی اور اس کے سالوں کا نوجوان لڑکی پر تشدد، تھانے رابطہ کرنے پر رسوائی، بالآخر عدالت پہنچ گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سرگودھا (ویب ڈیسک) سگی بھابھی کو بدچلنی سے منع کرنے پرسگے بھائی اور بھابھی کے بھائیوں نے  نند کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، چھری کے وارسے سر میں بھی شدید زخم آئے اور  کپڑے پھاڑ دئیے گئے، پولیس ملزمان سے مل گئی، میڈیکولیگل کیلئے تھانہ عطاءشہید جانے پر پولیس ملازمین  بیہودہ، فحش باتیں کرتے رہے اور    چادر ، چار دیواری کا تقدس پامال اور سر میں 15 ٹانکیں لگنے کے باوجود مقدمہ درج نہ ہوسکا جس کے بعد متاثرہ خاتون نے  چیئرمین حقوق انسانی اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو مقدمہ کے اندراج کیلئے درخواست دیدی۔

روزنامہ خبریں کے مطابق 58جنوبی کی رہائشی چوبیس سالہ نوجوان لڑکی نازیہ بی بی  نے بتایا کہ میری بھابھی فرخندہ کئی سال سے عصمت فروشی کے دھندہ میں ملوث ہے جس کے ساتھ ہمارا سگا بھائی اوراس کا شوہر ممتاز عرف ببلو  بھی ساتھ ملا ہوا ہے ، بھابھی کو بدکاری کے اڈے اور گھرمیں  آنے والے نت نئے افراد سے منع کیا تو غصہ میں آگئی اور اپنے بھائیوں اور شوہر کو ساتھ ملا کر باہم صلاح و مشورہ ہوکر مجھے مارنے کا منصوبہ بنایا۔ مورخہ چار مئی بوقت پانچ بجے شام ملزمان ممتاز ولد رحمت، شہزاد، وقار پسران عنصر، عنصر ولد نامعلوم گھر کے اندر داخل ہوکر آگئے، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے مجھے للکارا کہ ہم آج تمہیں اپنے کاموں میں دخل دینے کا مزہ چکھاتے ہیں، ملزم عنصر نے چھری کے پے درپے وار کرکے میرا سر مختلف جگہ سے شدید زخمی کردیا جبکہ بقیہ ملزمان مکوں اور ٹھڈوں سے مجھے مارتے رہے جس سے میں شدید زخمی ہوگئی، میرے کپڑے پھاڑ دئیے، میرے طلائی کانٹے بھی دوران لڑائی گرگئے جبکہ وقوعہ کی بابت تھانہ عطاءشہید میں درخواست دینے اور میڈیکولیگل کیلئے ملازمین بیہودہ، فحش فقرے کسنے لگے اور کہنے لگے کہ تمہاری بھابھی فرخندہ سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں لہٰذا مقدمہ وغیرہ چھوڑو اور گھر جاکر صلح کرلو یا تو ہمارے ساتھ بھی رات گزار تو سب کارروائی ہوجائے گی جبکہ میرے شور واویلا پر میرے بھائی کو گرفتار تو کرلیا گیا لیکن بعدازاں میری بھابھی کے کہنے پر چھوڑ دیا گیا جبکہ ہسپتال انتظامیہ نے بھی شدید زخمی ہونے کے باوجود بغیر رزلٹ کے میڈیکل بنادیا جس پر میں نے مقدمہ کے اندراج کیلئے سیشن جج کو درخواست گزاری ہے۔

لڑکی نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی  ہے کہ میرے واقعہ کا فی الفور نوٹس لیا جائے اور ملزمان کو گرفتار کیا جائے اور پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کا قلع قمع کیا جائے جو کہ حوا کی بیٹی کی تذلیل کرتے ہیں اور اپنی شیطانی حوس پوری کرنے کیلئے اس کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں۔

مزید :

سرگودھا -