عورت اور مرد کے دماغ میں فرق سائنس نے بتا دیا
لندن (نیوز ڈیسک) خواتین اور مردوں کی جسمانی ساخت سے لے کر ان کے مزاج اور عادات و اطوار تک میں فرق پایا جاتا ہے کیا اس کی وجہ یہ ہے کہ قدرت نے عورت اور مرد کا دماغ ہی مختلف طریقوں سے بنایا ہے؟یہ وہ سوال ہے جس پر سائنسدانوں مدتوں سے غور کررہے ہیں اور برطانوی ٹی وی بی بی سی نے اس موضوع پر دنیا کے مشہور ترین ماہرین کی آراءکا جائزہ لیا ہے۔ پروفیسر سائمن کوہن کی تاریخ ساز تحقیق کہتی ہے کہ شکم مادر میں ہی مرد اور عورت کے مختلف دماغ کی داغ بیل پڑ جاتی ہے۔ اگر رحم میں ٹیسٹا سٹیرون ہارمون کی مقدار زیادہ ہو تو دماغ میں تجزیہ کرنے اور معلومات کے آپسی تعلقات کو سمجھنے کی صلاحیت زیادہ ہو جاتی ہے اس بچے کا دماغ منطق کی صلاحیت بھی زیادہ رکھتا ہے، یہ مردانہ دماغ ہے۔ اسی طرح اس ہارمون کی مقدار کم ہونے سے دماغ میں جذبات کو سمجھنے اور تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ ہو جاتا ہے، یہ زنانہ دماغ ہے۔ دوسری جانب کچھ ماہرین کی یہ رائے بھی ہے کہ پیدائشی طور پر دماغ ایک جیسے ہوتے ہیں لیکن تربیت اور ماحول انہیں مختلف صلاحیتوں کا مالک بنا دیتے ہے۔ تحقیق میں ایک دلچسپ تجربہ بھی کیا گیا جس میں شرکاءکو دونوں ہاتھوں کو ملا کر ان کی انگلیاںآپس میں آر پار کرنے کو کہا گیا ۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں کا بایاں انگوٹھا سب سے اوپر تھا وہ لوگ جذبات کو بہتر طور پر سمجھتے ہیںجبکہ جن لوگوں کا دایاں انگوٹھا اوپر آیا وہ حساب کتاب اور منطق میں بہتر پائے گئے۔