انٹرنیٹ صارفین کیلئے زبردست خوشخبری ،انٹرنیٹ کمپنیوں کی بلیک میلنگ کے دن گنے گئے ،تاریخی منصوبے کا آغاز
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں ہر گھر تک انٹرنیٹ کی سہولت پہنچ چکی ہے، پھر بھی دنیا کے بعض علاقے ایسے ہیں جہاں فائبر آپٹک بچھانے میں مشکلات کے باعث انٹرنیٹ کی رسائی ممکن نہیں ہو سکی۔ ایک برطانوی فرم ”ون ویب“ نے اپنے کاروباری پارٹنر فرانسیسی کمپنی ایئربس کے ساتھ مل کر فائبر آپٹک سے چھٹکارا پانے اورپوری دنیا کو سیٹلائٹس کے ذریعے انٹرنیٹ سے جوڑنے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ ون ویب اور ایئربس خلاءمیں ایئرکرافٹ اور عملہ بھیجیں گی جو خلاءمیں روزانہ 4سیٹلائٹس نصب کرے گا ۔ مجموعی طور پر 900سیٹلائٹس نصب کی جائیں گی جن میں سے 600فوری طور پر چالو کر دی جائیں گی جبکہ 300سیٹلائٹس 2018ءسے شروع ہونے والے دیگر منصوبوں کے لیے مختص رکھی جائیں گی۔
ون ویب کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے دنیا بھرمیں، حتیٰ کہ دوردراز کے دیہی علاقوں میں بھی 10ٹیرابائٹ فی سیکنڈ سپیڈ کا حامل تیز رفتار ترین انٹرنیٹ لوگوں کی پہنچ میں ہو گا۔ اس منصوبے کا اعلان پیرس ایئرشو میں کیا گیا تھا۔بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق ون ویب کی ہر سیٹلائٹ کا وزن تقریباً 150کلوگرام ہے اور اس پر تقریباً 5لاکھ ڈالر لاگت آئے گی۔ پہلی 10سیٹلائٹس فرانس کے شہر ٹولاﺅس کی ایئربس فیکٹری میں جبکہ باقی امریکہ میں بنائی جائیں گی۔ ون ویب کے سپیس سسٹم پراجیکٹ کے سربراہ برین ہولز کا کہنا ہے کہ ہم منصوبے کی لاگت کم کرنے کے لیے ایئربس کے اشتراک سے کام کر رہے ہیں،اس سے سیٹلائٹس بنانے میں وقت کی بھی بچت ہو گی اور منصوبہ جلدی پایہ تکمیل کو پہنچ جائے گا۔