”موبائل پر یہ چیز سراسر حرام ہے“ سعودی عرب میں علماءکے سب سے بڑے ادارے نے واضح فتویٰ دیدیا

”موبائل پر یہ چیز سراسر حرام ہے“ سعودی عرب میں علماءکے سب سے بڑے ادارے نے ...
”موبائل پر یہ چیز سراسر حرام ہے“ سعودی عرب میں علماءکے سب سے بڑے ادارے نے واضح فتویٰ دیدیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جدہ (مانیٹرنگ ڈیسک) مشہور گیم ”پوکی مون گو“ پر پابندی عائد کرنے والے ایک فتویٰ کی تجدید کر دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اس گیم کا نیا ورژن بھی بالکل پرانے جیسا ہی ہے اور جوئے کی ایک شکل ہے جسے اسلام میں حرام قرار دیا گیا ہے۔

روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
”عرب نیوز “ کے مطابق جنرل سیکرٹریٹ آف دی کونسل آف سینئر سکالرز نے جنرل پریزیڈینسی فار سکالرلی ریسرچ اینڈ افتاءکی ویب سائٹ پر متنازع گیم پر پابندی سے متعلق سٹینڈنگ کمیٹی کے فتویٰ کی واضح طور پر تجدید کی ہے۔ 16 سال قبل 2001ءمیں جاری ہونے والے فتویٰ نمبر 21,758 میں گیم کو جوئے کی ایک شکل قرار دیا گیا تھا جو اسلام میں ممنوع ہے اور اس فتویٰ کی تجدید کرتے ہوئے نئے ورژن کو بھی حرام قرار دیدیا گیاہے۔

روزنامہ پاکستان کی خبریں اپنے ای میل آئی ڈی پر حاصل کرنے اور سبسکرپشن کیلئے یہاں کلک کریں
کونسل آف سینئر سکالرز کے ممبر شیخ صالح الفوزان نے کہا ہے کہ گیم کا نیا ورژن بھی پرانے ورژن کی طرح کا ہی ہے۔ فتویٰ میں بہت سی ممنوعات کو گیم پر پابندی کے کیلئے جواز کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ اس گیم میں جوئے کے طرز عمل کو جواز بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دو کھلاڑی کارڈز کے حصول کیلئے ایک دوسرے کیساتھ مقابلہ کرتے ہیں جن میں مختلف انعامات ہوتے ہیں اور مضبوط پوزیشن والا کھلاڑی کارڈز جیتتا ہے اور اگر دوسرا کھلاڑی کارڈ ہارنا نہیں چاہتا تو اسے اس کی قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔ اس گیم میں شرک، دوسرے خداﺅں پر یقین اور ان کی عبادت، کفر کی تشہیر، حرام تصاویر اور لوگوز کے استعمال کو بھی پابندی کے جواز کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔