3G کے بعد حکومت نے ایک مرتبہ پھر 4جی لائنس کی نیلامی کا فیصلہ کرلیا

3G کے بعد حکومت نے ایک مرتبہ پھر 4جی لائنس کی نیلامی کا فیصلہ کرلیا
3G کے بعد حکومت نے ایک مرتبہ پھر 4جی لائنس کی نیلامی کا فیصلہ کرلیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) تھری جی کے بعد حکومت پاکستان نے مئی میںفورجی لائسنس کی نیلامی کا فیصلہ کرلیا جس سے 300ملین ڈالر آمدن متوقع ہے جبکہ ایڈوائزری کمیٹی نے فورجی سپیکٹرم کی نیلامی کے لیے اقدامات کرنے کی اجازت دیدی۔
نیوزویب سائٹ پروپاکستانی کے مطابق 10ایم ایچ زیڈ کے ایک بلاک کا تخمینہ تقریباً300ملین ڈالر لگائی گئی تاہم نیلامی سے متعلق وزیراعظم پاکستانی پالیسی ڈائریکٹو جاری کرسکتے ہیں، نیلامی کا مرحلہ مئی 2017ءکے آخر تک مکمل کرلیاجائے گا۔ مزید یہ کہ حکومت نے 10ایم ایچ زیڈ کو 1800ایم ایچ زیڈ سے علیحدہ کیے بغیر ایک ہی بلاک میں نیلام کرنے کا فیصلہ کیا۔
وزیراعظم نوازشریف نے فورجی کی نیلامی کے لیے ایک ایڈوائزری کمیٹی بھی تشکیل دیدی ہے جس کی سربراہی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان کریں گی جبکہ دیگر میں سیکریٹری آئی ٹی ، سیکریٹری فائنانس، سیکریٹری قانون، مشیرقانون ، چیئرمین پی ٹی اے ، ایگزیکٹوڈائریکٹر فریکوئنسی ایلوکیشن بورڈاور ٹیلی کام کے ممبران شامل ہیں۔ کمیٹی سیکریٹری بھی ٹیلی کام ممبر ہوں گے جبکہ ایڈوائزی کمیٹی کے اراکین کی فورجی سپیکٹرم کی نیلامی کے فیصلے سے متعلق اجلاس بھی گزشتہ جمعرات کو ہوچکا ہے ۔
فورجی کی نیلامی میں عدم دلچسپی کے خدشے کے پیش نظرایڈوائزری کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ مقامی ٹیلی کام مارکیٹ کی کارکردگی کاتقابلی جائزہ لیا جائے ، چیئرمین پی ٹی اے کی سربراہی میں بننے والی سب کمیٹی نے مین ایڈوائزری کمیٹی کو اپنی رپورٹ پیش کردی ہے ۔
یادرہے کہ گزشتہ دونوں نیلامیوں میں حکومت نے کانسلٹنٹس کے ذریعے مارکیٹ کا سروے کروایا لیکن تقابلی جائزہ نہیں لیاگیا، حکومت نے 2015-16ءمیں تھری جی اور فور جی کے لائسنس سے 65بلین روپے آمد ن متوقع تھی تاہم یہ رقم بعد میں 45بلین روپے کردی گئی تھی کیونکہ ایک ہی فریکوئینسی کیساتھ نیلامی کا فیصلہ کیاگیاتھا۔فورجی کا ایک لائسنس تاحال نہیں بکا تھا اور حکومت نے اس مد میں موجودہ مالی سال کے دوران ہی نیلامی سے 75بلین روپے آمدن کا تخمینہ لگایاہے ۔