سائنس کی تاریخ کا انوکھا ترین کیس ،سائنسدان بھی چکرا گئے
نیو یارک (مانیٹرینگ ڈیسک)امریکی خاتون لیڈےا چائلڈ نے خاوند سے علیحدگی اور طلاق کے بعد اپنے بچوں کی پرورش کیلئے سرکاری امداد کےلیے درخواست دی تو ادارے نے اسے ڈی این اے ثبوت فراہم کرنے کو کہا تا کہ معلوم ہو سکے کہ بچے اسی کے ہیں تاکہ اسے سرکاری مدد فراہم کی جاسکے ۔
امریکی ہوٹل کا دولہا دلہن کے لئے انوکھا قانون،جاننے کے لئے کلک کریں
لیڈیا اور اس کے شوہر حیمی ٹاﺅنسنڈ نے اپنے اپنے ڈی این اے ٹیسٹ کروائے لیکن نتائج آنے پر خاتون کو مدد ملنے کی بجائے اس کیخلاف قانونی کاروائی شروع کر دی گئی ۔نتائج سے معلوم ہوا تھا کہ اگرچہ ٹاﺅنسڈبچوں کا باپ تھا لیکن لیڈیا ان کی ماں نہ تھی اور کسی کے بچوں کو اپنا ظاہر کرنے کے فراڈ پر اس کے خلاف قانونی کاروائی شروع کر دی گئی۔
لیڈیا نے بہت دہائی دی کے دونوں بچے اس کے اپنے ہیں لیکن ڈی این اے ٹیسٹ کچھ اور ہی کہ رہا تھا۔ طے یہ ہوا کے عنقریب ہی تیسرے بچے کی پیدائش کی سرکاری ڈاکٹر نگرانی کریں گے اور پیدا ہوتے ہی ماں اور بچے کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا ۔جب یہ ٹیسٹ ہو ا تو پھر معلوم ہوا کے وہ بچے کی ماں نہیں ہے ۔اب تو عدالت بھی شش و پنج میں پڑ گئی کہ جو بچہ خاتون کے پیٹ سے پیدا ہو رہا ہے اس کا ڈی این اے اس سے کیوں نہیں مل رہا۔ بلآخر لیڈےا کے وکیل کو کائیمرازم (chimerism ( نامی مسئلے کا علم ہواتو لوگوں کوپتا چلا کہ ےہ کےا ہو رہا ہے۔ یہ ایک انتہائی نا قابل یقین کیفیت ہے کہ اےک ہی انسان کے جسم میں دو قسم کا ڈی این اے پایا جاتا ہے۔اگرچہ سائینس یہ کہتی ہے کہ ایک شخص کے جسم میں صرف ایک قسم کا ڈی این اے پایا جاتا ہے، لےکن کائمرازم کے شکار افراد کے جسم مےں دو قسم کا ڈی اےن اے پاےا جاتا ہے۔ لیڈےا کے بالوں اور جلد سے لئے گئے ڈی این اے سے وہ بچوں کی ماں ثابت نہیں ہو رہی تھی لیکن رحم سے لیا گیا ڈی این اے اس کے تینوں بچوں کے ڈی این کے مطابق نکلا، اور ےوں بڑی مشکل سے بےچاری اپنے ہی بچوں کی ماں ثابت ہوسکی۔
اس کیفیت کا نام یعنی کائیمرا زم یونانی تخےلاتی مخلوق کا ئیمیرا (chimera) کے نام سے جڑا ہے، جس کا معنی ہے ©"نا ممکن" ۔ یہ مخلوق شیر کے سر، بکری کے دھڑ اور سانپ کی دم والی بلا ہے۔