واٹس ایپ پر ایک ایسے جدید یورپی ملک میں پابندی لگ گئی جس کا کسی نے سوچا بھی نہ تھا
مانیٹرنگ ڈیسک) واٹس ایپ نے حال ہی میں ایک انتہائی متنازعہ پالیسی اختیار کی جس کے تحت وہ صارفین کا ڈیٹا فیس بک کے ساتھ شیئر کرے گا مگر اب جرمنی میں واٹس ایپ کی اس پالیسی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق دونوں کمپنیوں واٹس ایپ اور فیس بک نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ واٹس ایپ اپنے صارفین کا ڈیٹا فیس بک کو بھی دے گی اور فیس بک صارفین کو اشتہار دکھانے میں اس ڈیٹا سے مدد لے گی۔ رپورٹ کے مطابق جرمنی کے شہر ہیمبرگ کے ڈیٹا پروٹیکشن کمشنر نے ایک آرڈر جاری کیا ہے جس کے تحت واٹس ایپ پر فیس بک کے ساتھ جرمنی بھر کے صارفین کا ڈیٹا شیئر کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس حکم نامے میں فیس بک کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس سے قبل جرمنی کے واٹس ایپ صارفین کا حاصل کردہ ڈیٹا بھی ختم کر دے۔ ایک جرمن تنظیم کا کہنا ہے کہ ”دونوں کمپنیوں نے اپنے صارفین کے ساتھ جو معاہدہ کر رکھا تھا اس میں کبھی بھی ڈیٹا دیگر کمپنیوں کے ساتھ شیئر کرنے کی شق موجود نہیں تھی مگر اب واٹس ایپ نے یہ اقدام اٹھا لیا ہے جو صارفین کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
واٹس ایپ میں آرہی ہے اب تک کی سب سے بڑی تبدیلی، اگرآپ بھی استعمال کرتے ہیں تو یہ خبرضرورپڑھ لیں
واچ ڈاگ کا کہنا تھا کہ ”ڈیٹا صرف اسی صورت میں شیئر کی جا سکتا ہے اگر دونوں کمپنیوں کے پاس اس کا قانونی جواز موجود ہو، مگر فیس بک نے واٹس ایپ کے صارفین سے ڈیٹا حاصل کرنے کی کوئی منظوری نہیں لی اور اس سلسلے میں ان سے کوئی معاہدہ نہیں کیا۔“ ہیمبرگ ڈیٹا پروٹیکشن کمشنر جانیس کیسپر کا کہنا ہے کہ ” اس وقت جرمنی میں واٹس ایپ کے ساڑھے 3کروڑ صارفین موجود ہیں۔ یہ فیصلہ صارفین کو کرنا ہے کہ آیا وہ اپنا واٹس ایپ اکاﺅنٹ فیس بک کے ساتھ منسلک کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ اس لیے فیس بک کو واٹس ایپ صارفین سے پیشگی منظوری لینی چاہیے جو اس نے نہیں لی۔“