چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض اور پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی کا باکسر محمد وسیم کیلئے مجموعی طورپر 35 لاکھ روپے امداد کااعلان

چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض اور پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی کا باکسر ...
چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض اور پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی کا باکسر محمد وسیم کیلئے مجموعی طورپر 35 لاکھ روپے امداد کااعلان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ویب ڈیسک) ورلڈ باکسنگ سلور فائی ویٹ ٹائٹل ہولڈر محمد وسیم نے کہا ہے کہ واحد پاکستانی ہوں جس نے ورلڈ باکسنگ کونسل ٹائٹل جیتا ہے، آج تک کسی حکومتی شخصیت اور ادارے نے میری مدد نہیں کی، جنوبی کوریا کی شہریت کی پیشکش یہ کہہ کر ٹھکرادی کہ میں پاکستانی ہوں اور اپنے ملک کا ہی جھنڈا اٹھاﺅں گا جس کے بعد پشاور زلمی کے چیئرمین جاوید آفریدی نے 25 لاکھ اور  چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض نے 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کردیا۔

چیئرمین بحریہ ٹاﺅن ملک ریاض نے کہا کہ بحریہ ٹاﺅن محمد وسیم کو دس لاکھ روپے اور ہر طرح کی سپورٹ اور سپانسرشپ فراہم کریگی، محمد وسیم کو ملک کا نام روشن کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔

 جاوید آفریدی نے کہا کہ محمد وسیم کو پچیس لاکھ روپے بھی دیئے اور پشاور زلمے کا سفیر بھی مقرر کیا ہے، پاکستان کی سپورٹس پالیسی میں وژن ہے نہ کوئی وڑنری قیادت ہے، دنیا میں تنازعات کے حل میں سپورٹس ڈپلومیسی زیاد ہ موثر ہتھیار ثابت ہوسکتی ہے۔

وفاقی وزیر کھیل ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ محمد وسیم کی ٹریننگ کیلئے وزیراعظم نواز شریف نے پیسے مختص کردیئے ہیں، یقین دلاتا ہوں محمد وسیم کیلئے وزیراعظم کے اعلان کردہ تین کروڑ روپے انہیں بروقت ملیں گے۔

پہلی مرتبہ ایک ایسی پاکستانی فلم آگئی جس کی کہانی میں صرف وہی ہوگاجوآپ چاہیں گے ، دیکھنے کیلئے سینما جانے کی بھی ضرورت نہیں بلکہ ۔۔ ۔ تفصیلات کیلئے یہاں کلک کریں

ورلڈ باکسنگ سلور فائی ویٹ ٹائٹل ہولڈر محمد وسیم نے کہا کہ میں واحد پاکستانی ہوں جس نے ورلڈ باکسنگ کونسل ٹائٹل جیتا ہے، جنوبی ایشیا میں آج تک کسی نے یہ ٹائٹل حاصل نہیں کیا، میں نے وہی بیلٹ جیتی ہے جو کسی زمانے میں محمد علی کے پاس ہوا کرتی تھی، کوئٹہ میں ایک چھوٹے سے کلب سے باکسنگ شروع کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بہت سے عالمی اعزازات حاصل کیے مگر وعدوں کے باوجود آج تک کسی حکومتی شخصیت اور ادارے نے میری مدد نہیں کی، ورلڈ باکسنگ کونسل ٹائٹل مقابلوں میں کوریا جانے کے اخرا جا ت بھی حکومت کے بجائے ایک کورین کمپنی نے ادا کئے، یہی کورین کمپنی مجھے باکسنگ کے میدان میں سپورٹ کررہی ہے، لاس ویگاس میں فلائی مے ویدر کے بہترین جم میں ٹریننگ کرتا ہوں ، امریکی مجھ سے اس جم میں ٹریننگ کی فیس نہیں لیتے ہیں، جنوبی کوریا کی شہریت کی پیشکش یہ کہہ کر ٹھکرادی کہ میں پاکستانی ہوں اور اپنے ملک کا ہی جھنڈا اٹھاﺅں گا۔

محمد وسیم کا کہنا تھا کہ دنیا کا واحد کھلاڑی ہوں جس نے صرف چار فائٹس میں ورلڈ باکسنگ کونسل ٹائٹل جیتا ہے، میری اس کارکردگی سے امریکی بھی متاثر ہیں، برٹش باکسر محمد عامر 25فائٹس کے بعد اس ٹائٹل کیلئے لڑا تھا، حکومت سے بار بار ٹریننگ کیلئے کیوبا اور قازقستان بھیجنے کی درخواست کی مگر کسی نے مجھے نہیں بھیجا، دس مہینے انتظار کے بعد کورین پروموٹر کو کال کر کے فائٹس پر آمادگی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی اعزاز حاصل کرنے کے بعد بھی صدر، وزیراعظم، کسی گورنر یا وزیراعلیٰ نے نہ رابطہ کیا نہ مبارکباد دی، یہ پتا چلا ہے کہ وزیراعظم نے میرے لیے تین کروڑ روپے کا اعلان کیا ہے جو ٹریننگ سیشن کیلئے مجھے دیا جائے گا، ورلڈ ٹائٹل کیلئے اگلی فائٹ کیلئے مجھے اعلیٰ ٹریننگ ، اسپانسرز اور اخراجات کیلئے رقم کی ضرورت ہوگی، پشاور زلمی کے چیئرمین جاوید آفریدی نے مجھے اگلی فائٹ کیلئے اسپانسر کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

جاوید آفریدی نے کہا کہ پاکستان میں کھیلوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے، کارپوریٹ سیکٹر کو کھیل کو بھی سپورٹ کرنا چاہئے، کارپوریٹ سیکٹر جب کھیلوں پر سرمایہ کاری کریگا تو ان کا برانڈ قومی سطح تک چلا جائیگا، بہت جلد قوم کو پاکستان میں ہاکی لیگ شروع ہونے کی خوشخبری دینگے۔ا نہوں نے کہا کہ کھیلوں کے فروغ کیلئے پشاور زلمے فاﺅنڈیشن قائم کی ہے جو دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں کھیلوں کے فروغ کیلئے کام کریگی، پاکستان کی سپورٹس پالیسی میں وژن ہے نہ کوئی وڑنری قیادت ہے، تنازعات کے حل میں سپورٹس ڈپلومیسی زیاد ہ موثر ہتھیار ثابت ہوسکتی ہے۔ جاوید آفریدی کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں اسپورٹس بہت بڑی انڈسٹری بن چکی ہے، ہمارے حکمرانوں ، بیوروکریسی اور پالیسی سازوں نے سپورٹس کو توجہ ہی نہیں دی ہے، محمد وسیم کو پچیس لاکھ روپے بھی دیئے اور پشاور زلمے کا سفیر بھی مقرر کیا ہے، محمد وسیم کو عالمی مقابلوں کیلئے سپورٹ کریں گے، محمد وسیم کی طرح دیگر کھیلوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنے کیلئے تیار ہیں۔

وفاقی وزیر کھیل ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ محمد وسیم کی ٹریننگ کیلئے وزیراعظم نواز شریف نے پیسے مختص کردیئے ہیں، اٹھارہویں ترمیم کے بعد محکمہ کھیل صوبوں کے پاس چلا گیا ہے اس لئے وفاقی وزارت کھیل کے پاس فنڈز اور سپانسرز نہیں ہیں، کھلاڑیوں کی سپورٹ صوبوں کو کرنی چاہئے ان کے پاس فنڈز اور وسائل بھی ہیں، پاکستان میں کھیلوں پر خرچہ نہیں کیا جاتا ، کوئی ملک ہمیں ویزہ دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حسین شاہ اور محمد وسیم جیسے کھلاڑی نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہیں، یقین دلاتا ہوں محمد وسیم کیلئے وزیراعظم کے اعلان کردہ تین کروڑ روپے انہیں بروقت ملیں گے، اس کیلئے انہیں کسی کے دروازے پر نہیں بیٹھنا پڑے گا، کوئٹہ میں باکسنگ کی سہولیات کیلئے ذاتی دلچسپی لوں گا۔

مزید :

کھیل -