برطانوی کرکٹر معین علی کو فلسطین کی حمایت پر پابندی کا سامنا

برطانوی کرکٹر معین علی کو فلسطین کی حمایت پر پابندی کا سامنا
 برطانوی کرکٹر معین علی کو فلسطین کی حمایت پر پابندی کا سامنا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ساﺅتھ ہیمپٹن (مانیٹرنگ ڈیسک ) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے انگلش کرکٹر معین علی کی جانب سے ہندوستان کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کے دوران غزہ کی حمایت کے لیے رسٹ بینڈ پہننے پر پابندی عائد کر دی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی نے معین علی کو بھارت کے خلاف جاری تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوران ”سیو غزہ “اور ”فری فلسطین “ لکھے رسٹ بینڈ پہننے پر پابندی عا ئد کر دی ہے ۔یاد رہے کہ برطانوی کرکٹر معین علی نے روز باﺅل میں بھارت کے خلاف کھیلے جارہے تیسرے ٹیسٹ میچ میں رسٹ بینڈ پہنا تھا جس پر ” سیو غزہ“اور ”فری فلسطین“ لکھا ہوا تھا۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہاتھا کہ ہمارا خیال ہے کہ معین علی نے کوئی غلطی نہیں کی۔ ترجمان آئی سی سی کے مطابق معین علی نے کرکٹ کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی ہے کیوں کہ آئی سی سی قوانین کھلاڑیوں کو بین الاقوامی میچز کے دوران کپڑوں یا دیگر چیزوں پر سیاسی، مذہبی یا نسلی بیانات دکھانے سے روکتے ہیں۔ معین علی کے اس اقدام پر دیگر کھلاڑیوں نے ٹوئیٹر پر ان سے حمایت کا اظہار کیا تھا ۔انگلش کرکٹر اجمل شہزاد نے اپنے پیغام میں کہا کہ ”مجھے یہ بہت پسند آیا، ویل ڈن معین بھائی، غزہ کے لیے اپنی حمایت جاری رکھیں“۔سابق پاکستانی آل راﺅنڈ اظہر محمود نے لکھا کہ ” ہم ہمیشہ رسٹ بینڈ یا ربن پہن کر مختلف سانحات یا معاملات پر شعور اجاگر کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہم نے یہ صرف انسانوں کےلئے ہی نہیں جانوروں کے حقوق کےلئے بھی کیا ہے“۔27سالہ معین علی پاکستانی نژاد مسلمان ہیں جن کی گزشتہ دنوں غزہ میں امدادی سرگرمیوں کے لیے برمنگھم میں فنڈز جمع کرنے کی تصاویر بھی سامنے آئی تھیں۔

ڈیوڈ بون نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی پر تو معین علی کو روک دیا لیکن آئی سی سی کی ڈھٹائی کو کیا نام دیں کہ جس ٹیسٹ میں شرکت کے دوران معین علی کی سرزنش کی گئی اسی میچ کے تیسرے روز پہلی جنگ عظیم کے 100 سال مکمل ہونے پر اس جنگ میں لڑائی کے دوران ہلاک ہونے والے کرکٹرز کی یاد میں ایک منٹ کی کاموشی اختیار کی گئی تھی جبکہ انگلش کھلاڑی ایسی شرٹس بھی پہنتے رہے ہیں جس میں ایک ایسی فلاحی تنظیم کا نام کندہ تھا جو جنگوں میں زخمی ہونے والے برطانوی فوجیوں کی مدد کرتی ہے۔

کرکٹ حلقوں کا کہنا ہے کہ معین علی کی سرزنش کرکے آئی سی سی نے ایک مرتبہ پر یہ ثابت کردیا ہے کہ کرکٹ کا یہ عالمی ادارہ ناصرف متعصب ہے بلکہ کہیں نہ کہیں یہ بھی مسلمانوں کے خلاف روا رکھے جانے والے اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ جمعے کو ملائیشین سائیکلسٹ عزیزاللہ آسنی اونگ کو بھی سیو غزہ کے پیغام والے گلو پہننے پر کامن ویلتھ گیمز سے نکالنے کا انتباہ کیا گیا تھا، کامن ویلتھ فیڈریشن کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مقابلوں کو سیاسی مقاصد کےلئے استعمال ہونے سے بچانا چاہتی ہے۔اگرچہ ملائیشین کھلاڑی نے اپنے اقدام کو سیاسی کی بجائے انسانیت پر مبنی قرار دیا تھا تاہم اس نے انتباہ ملنے کے بعد معذرت کرلی تھی۔

مزید :

کھیل -