اب ایس ایم ایس اور ایز ی لوڈ کا کلچر ختم ہو چکا ہے، خیبرپختونخوا میں میرٹ ، قانون کی بالادستی اور شفاف نظام حکومت نئے پاکستان کی طرف عملی قدم ہے:پرویز خٹک

اب ایس ایم ایس اور ایز ی لوڈ کا کلچر ختم ہو چکا ہے، خیبرپختونخوا میں میرٹ ، ...
اب ایس ایم ایس اور ایز ی لوڈ کا کلچر ختم ہو چکا ہے، خیبرپختونخوا میں میرٹ ، قانون کی بالادستی اور شفاف نظام حکومت نئے پاکستان کی طرف عملی قدم ہے:پرویز خٹک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

صوابی(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ تحریک انصاف واحد سیاسی جماعت ہے جو اپنے منشور پر عملی طور پر کاربند ہے ،تحریک انصاف کا دیگر سیاسی جماعتوں سے موازنہ بنتا ہی نہیں ، روایتی سیاسی جماعتیں 70 سالوں میں غریب بچوں کو سکولوں میں تعلیم اور ہسپتالوں میں علاج تک مہیا نہ کر سکیں، اِنہوں نے ہر ادارے اور ہر محکمے پر سیاست کی ،پی ٹی آئی نے ملکی تاریخ میں پہلی بار قوم کو ترقی یافتہ اقوام کی صف میں کھڑا کرنے کیلئے خیبرپختونخوا میں نظام کی تبدیلی کی ٹھوس بنیادیں رکھ دی ، اب ایس ایم ایس اور ایز ی لوڈ کا کلچر ختم ہو چکا ہے، خیبرپختونخوا میں میرٹ ، قانون کی بالادستی اور ایک شفاف نظام حکومت ہے جو نئے پاکستان کی طرف عملی قدم ہے۔

ضلع صوابی میں شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی پرویز خٹک نے کہا کہ معاشرے کے مختلف طبقات سے نامور شخصیات کی تحریک انصاف میں شمولیت اس امر کی غماز ہے کہ خیبرپختونخوا میں تبدیلی آچکی ہے، پاکستان میں نظام کی تبدیلی اتنی ناگزیر ہوچکی ہے کہ اس سوچ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ، تحریک انصاف عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرنے ، حقدار کو اس کا حق دینے اور میرٹ کی بالادستی کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں، صوبائی حکومت نے صرف تین سالوں میں جو اقدامات کئے ہیں وہ دیگر جماعتیں دہائیوں پر محیط اپنے سیاسی کیرئیر میں نہ کر سکیں کیونکہ ان کے پاس نہ سوچ تھی اور نہ ہی ویژن ۔ وزیراعلی پرویز خٹک نے کہاکہ دنیا میں ترقی کے پیچھے ایک ہی راز پوشیدہ ہے اور وہ ہے نظام کی شفافیت اور اداروں کی مضبوطی، جب تک ہم اپنے نظام کو ٹھیک کرکے اداروں کو بااختیار اور مضبوط نہیں بنائیں گے تو پاکستان سو سال میں بھی ترقی نہیں کر سکتا، بدقسمتی سے سیاسی مجرموں نے یہاں کے ہر ادارے پر سیاست بازی کی ،گزشتہ 70 سالوں میں غریب عوام کے ساتھ بہت ظلم ہوا۔ تعلیم اور صحت جیسے بنیادی شعبے بھی سیاست کا شکار ہو گئے ۔ غریب کے بچوں کو نہ استاد میسر تھا اور نہ بیٹھنے کیلئے کرسی ،ایک طبقاتی نظام پر اکتفا کیا گیا تاکہ خان ہمیشہ خان رہے اور غریب ، غریب سے غریب ترہو تا جائے ۔انہوں نے صوبائی حکومت کی تعلیمی اصلاحات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں شعبہ تعلیم کی بہتری کی وجہ سے عوام کا کھویا ہوا اعتماد بحال ہو چکا ہے ۔ 35 ہزار بچوں کے والدین اپنے بچوں کو پرائیوٹ سکولوں سے سرکاری سکولوں میں منتقل کر چکے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جب وہ حکومت میں آئے تو ہسپتالوں کی حالت بھی ابتر تھی، یہاں سکول استاد کیلئے ، تھانہ پولیس کیلئے اور ہسپتال ڈاکٹروں کیلئے بنائے گئے لیکن غریب عوام کی تو کسی نے فکر ہی نہیں کی،موجودہ صوبائی حکومت نے محکمہ صحت کا قبلہ درست کیا اور خصوصی طور پر غریب اور مستحق عوام کیلئے صحت انصاف کارڈ کا اجرا کیا جس سے 18 لاکھ خاندان مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ آئندہ سال 30 لاکھ خاندانوں کو یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔ صوبائی حکومت کے انتظامی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعلی پرویز خٹک نے کہاکہ اسلام کے نام پر بننے والی ایم ایم اے کی حکومت اسلام کیلئے کچھ نہ کرسکی مگر تحریک انصاف نے اس ضمن میں بھی خاطر خواہ اقدامات کئے ہیں،نجی سکول کے خلاف قانون پاس کیا گیا ، غیر شرعی جہیز کے خلاف قانون لارہے ہیں ، سکولوں میں پانچویں کلاس تک ناظرہ قرآن جبکہ چھٹی سے بارہویں تک قرآن باترجمعہ لازمی قرار دیا گیا ہے ، ملایشین حکومت کے تعاون سے غازی میں حلال فوڈ انڈسٹری قائم کر رہے ہیں جہاں روزمرہ استعمال کی چیزوں میں حلال وحرام کی تفریق بھی کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے غریب عوام کی فلاح اور اسے سہولیات کی فراہمی کیلئے ریکارڈ قانون سازی کی ہے ، رائٹ ٹو انفارمیشن، رائٹ ٹو سروسز اور وصل بلور جیسے اہم قوانین سمیت سو سے زائد قوانین پاس کئے جبکہ ڈیڑھ سو کے قریب قوانین اور ترامیم تکمیل کے مراحل میں ہیں۔

بیروزگاری کے خاتمے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعلی خیبر پختونخوا نے کہاکہ ان کی حکومت اس مقصد کیلئے وسیع پیمانے پر صنعتوں کے قیام کی منصوبہ بندی کر چکی ہے ،صوبہ بھر میں موجود بیمار صنعتوں کی بحالی سمیت نئی صنعتوں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے ، نئے کارخانوں کیلئے این او سی کی شرط ختم کی گئی ہے اور صنعتکار وں کو پرکشش مراعات دی گئی ہیں، خیبرپختونخوا سرمایہ کاری کیلئے دیگر تمام صوبوں سے زیادہ فیزیبل بن چکا ہے، رشکئی میں 40 ہزار کنال اراضی پر صنعتی بستی کے قیام کیلئے ایم او یو ہو چکا ہے اور چین نے صنعتوں کی منتقلی کیلئے دلچسپی ظاہر کی ہے ،بیجنگ روڈ شو کے تناظر میں روزانہ کی بنیاد پر پیش رفت جاری ہے ۔

مزید :

صوابی -