خوش قسمت ہوں کہ مشکل وقت میں انضمام اور وسیم اکرم نے میری رہنمائی کی،احمد شہزاد

خوش قسمت ہوں کہ مشکل وقت میں انضمام اور وسیم اکرم نے میری رہنمائی کی،احمد ...
خوش قسمت ہوں کہ مشکل وقت میں انضمام اور وسیم اکرم نے میری رہنمائی کی،احمد شہزاد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دبئی(صباح نیوز)مستقل ناقص فارم اور خراب رویے کے سبب قومی ٹیم سے باہر کیے جانے والے نوجوان اوپنر احمد نے قومی ٹیم میں واپسی پر عمدہ کارکردگی دکھانے کا عزم ظاہر کیا ہے، خوش قسمت ہوں کہ مشکل وقت میں انضمام اور وسیم اکرم نے میری رہنمائی کی اور مجھے کھیل پر توجہ دینے کیلئے کہا۔گزشتہ سات ماہ سے قومی ٹیم سے باہر پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر احمد شہزاد نے کہا کہ چھوٹے سے کیریئر میں بہت مشکلات آئیں مگر اب وہ تمام چیزیں بھول کر صرف پرفارمنس پر توجہ دے رہے ہیں۔

TapMad نے ہمہ وقت سرگرم رہنے والوں کے لئے انٹرٹینمنٹ کی نئی دنیا متعارف کروادی

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اوپننگ بلے باز نے کہا کہ کچھ لوگ چھپ جاتے ہیں اور کچھ لوگوں کی پرفارمنس سامنے آجاتی ہے۔ انہیں یہ نہیں دیکھنا کہ لوگ ان کے بارے میں کیا کہہ رہے ہیں بلکہ اپنا فوکس صرف اور صرف کرکٹ پر مرکوز رکھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ کھلاڑیوں کے کیریئر بہت کامیاب ہوتے ہیں جہاں وہ بغیر کسی جدوجہد کے ہر میچ میں باآسانی رنز کرتے رہتے ہیں لیکن ہم میں سے اکثر لوگ کسی نہ کسی موقع ہر جدوجہد کرتے نظر آتے ہیں۔اس موقع پر انہوں نے ہندوستان کے کپتان کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ حتی کہ اس وقت عمدہ کارکردگی دکھانے والے ویرات کوہلی جیسا کھلاڑی بھی فارم سے دوچار ہوتا ہے لیکن ان کے اطراف میں موجود لوگ انہیں اس مشکل وقت سے نکلنے میں مدد کرتے ہیں۔احمد شہزاد کے مطابق اصل چیز یہ ہے کہ جب ہم گرے ہوئے ہوں تو ایک سسٹم ہو جو آپ کو سپورٹ کر سکے، تمام بہترین کھلاڑیوں کے ساتھ وہ سسٹم ضرور تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ مشکل وقت میں انضمام اور وسیم اکرم نے میری رہنمائی کی اور مجھے کھیل پر توجہ دینے کیلئے کہا۔ میں جب کبھی بھی ٹیم میں آیا تو ضرور بہترین کھیل پیش کروں گا۔یاد رہے کہ احمد شہزاد نے ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کھیل پیش کیا لیکن پاکستان سپر لیگ میں احمد شہزاد اس وقت خراب فارم سے دوچار ہیں اور اب تک پانچ میچوں میں صرف 57 رنز بنا سکے ہیں۔قومی ون ڈے ٹیم کی قیادت میں تبدیلی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد نئے کپتان اور فائٹر ہیں، انہیں سپورٹ کی ضرورت ہوگی کیوں کہ اکیلا کپتان کچھ نہیں کرسکتا اور یہ ٹیم پر منحصر ہے کہ وہ اس کی حمایت کر کے بحیثیت یونٹ ٹیم کو کامیاب بنائے۔

مزید :

T20 World Cup -