میچ پڑ گیا، عدلیہ بمقابلہ عمرا ؟

میچ پڑ گیا، عدلیہ بمقابلہ عمرا ؟
میچ پڑ گیا، عدلیہ بمقابلہ عمرا ؟
کیپشن: pic

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تجزیہ: چودھری خادم حسی
پوچھا جاتا تھا، عمرا خا کے پیچھے کو ہے پھر سوال آیا، طاہرالقادری کے پیچھے کو اور اب یہ پوچھا جا ے لگا ہے کہ ڈاکٹر ارسلا افتخار چودھری اور جسٹس افتخار محمد چودھری کے پیچھے کو ہے؟ ہمارے ملک میں ایسا ہر تبدیلی یا ئی لہر کے حوالے سے ہوتا ہے لیک آج تک کوئی بریک گ یوز ہیں چل سکی، لیک پورے ملک میں آپ کسی عام آدمی سے بھی پوچھ لیں تو وہ یہی کہے گا کہ جو کچھ ہوتا ہے امریکہ کے کہ ے پر ہوتا ہے، حتیٰ کہ ایک بڑے سیاسی لیڈر ذوالفقار علی بھٹو بھی پکار اٹھے کہ ”خو خوار بھیڑئیے میرے پیچھے ہیں“ اور یہ بھی کہا گیا کہ امریکی وزیر خارجہ ہی ری کس جر ے بھٹو کو دھمکی دی تھی کہ ایٹمی پروگرام ٹھپ ہ کیا تو آپ کو شا عبرت ب ادیں گے۔ آج کل آصف علی زرداری امریکہ اور میاں محمد واز شریف مدی ہ طیبہ میں ہیں، آصف علی زرداری امریکی حکام سے ملاقاتیں کررہے ہیں تو میاںمحمد واز شریف ے شہزاد مقر کے بعد سعودی فرما روا شاہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی ہے، ا ملاقاتوں کو س دھ کی ڈپٹی سپیکر شہلا رضا کے بیا سے جوڑ کر دیکھا جائے تو تیجہ اور ہی کلتا ہے۔ بہر حال جو بھی ہو ا ہے وہ ہوکر رہے گا اس میں میرا یا آپ کا کوئی کردار ہیں ہوگا، کہ یہ بڑے کھیل ہیں، بڑے ہی کھیلتے ہیں، بچوں کا کیا کام۔
ہمارے تسلیم شدہ کالم گار حضرات ے بھی بہت کچھ لکھا، بعض حضرات کا ا داز ایسا ہے کہ ایک طرف سے شروع کرتے اور چاروں اوٹ کا گالی ما تحریر سے دل بہلا لیتے ہیں، ج کو گالی دی جاتی ا کے مخالف تو خوش ہوتے ہیں خود گالی کھا ے والا بھی بدمزہ ہیں ہوتا کہ یہ ڈھیٹ قوم ہیں۔
بہر حال یہاں ڈاکٹر ارسلا افتخار اور ا کے والد سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کا براہ راست متھا عمرا خا سے لگ ہی گیا ہے تو دیکھئے پٹاری سے کیا کلتا ہے، بظاہر جو کچھ ہے اس کے بارے میں بھی دو آرا ہیں لیک افتخار چودھری بہر حال تجربہ کار قا و دا ہیں، ا ہوں ے یہ کھیل یو ہی شروع ہیں کیا ہوگا، اب اگر بیس ارب کا وٹس گیا ہے تو یہ مذاق ہیں ہوسکتا، پاکستا تحریک ا صاف کی طرف سے اب بھی احتیاط ہیں کی جارہی اور عدلیہ کے حوالے سے ا کی ت قید دائرہ آئی و قا و سے باہر کلتی ظر آتی ہے۔ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری اور اس سے پہلے ا کے سی ئر ججوں کے کئی فیصلے ہم کو بھی پس د ہیں آئے لیک کورٹ رپورٹ گ کی بدولت ہم ے کبھی مخالفا ہ تبصرہ کر ے کی ضرورت محسوس ہیں کی حتیٰ کہ اس قا و ی رعایت سے بھی فائدہ ہیں اٹھایا کہ عدلیہ کے فیصلے پر یک یتی سے ت قید کی جاسکتی ہے، اس رعایت سے وکلاءحضرات تو فائدہ اٹھاسکتے ہیں ایک عامی کو اچھائی ہیں مل سکتی۔
اب معاملہ عمرا خا اور افتخار چودھری کا ہے، عمرا خا کو محتاط رہ ا چاہیے تھا یہ درست کہ خا صاحب کے پاس بھی وکلاءکی اچھی ٹیم ہے لیک افتخار چودھری ے بھی تو بلف ہیں کہا، عمرا خا کو بہر حال دا توں پسی ہ آئے گا کہ افتخار چودھری ارسلا کو یہ بھی علم ہے کہ ازالہ حیثیت عر ی کے دعوے برسوں چلتے ہیں، اس لئے ا ہوں ے کوئی تو ایسی شق کالی ہوگی جس کے تحت یہ معاملہ بہت اہم اور حساس قرار دے کر سول جج کی عدالت سے براہ راست عدالت عالیہ میں چلایا جاسکے اس سے قبل ارسلا افتخار ے جو بات کی وہ بھی مکر ے کی صورت میں ڈی ای اے ٹیسٹ سے ثابت ہوسکتی ہے لہٰذا تحریک ا صاف والوں کو از خود بیاں بازی اور جوش سے پرہیز کرکے وکلاءکی مشاورت کے بعد بات کر ا چاہیے، یہ میچ بڑا ہے اور اس کا فیصلہ آخری اوور تک بھی جاسکتا ہے۔
گزشتہ روز پورا ملک سراپا احتجاج تھا، سرکاری سطح پر یوم سوگ کی وجہ سے قومی پرچم سر گوں تھے، ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں کالی اور مظاہرے کئے گئے، ا میں اسرائیل کی تو بھرپور مذمت کی ہی گئی لیک پھر یہ کہا گیا کہ یہ اب امت مسلم کا فرض ہے کہ وہ اپ ے فلسطی ی بھائیوں کے تحفظ کے لئے آگے آئے۔
ہو ا تو یہ چاہئیے تھا کہ مسلما ممالک ا فرادی طور پر احتجاج کر ے کی بجائے اسلامی کا فر س کے پلیٹ فارم پر جمع ہوجائیں، لیک یہ ہیں ہوسکا، امریکہ اور یورپ کی شہ پر اسرائیل شیر ب چکا اور فلسطی یوں کا قتل عام جاری ہے ایسے میں پوری ا سا یت کو احتجاج کر ا ہوگا اور امریکہ کو اسرائیل کا دم چھلا ہیں ب ا چاہیے، معلوم ہیں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری ج رل با کی مو کی شاہ عبداللہ کے ساتھ ملاقات میں کیا طے ہوا یہ معلوم ہیں ہوسکا لیک با کی مو کی طرف سے اسرائیل کی حمایت میں بیا اور اس کے بعد کی ملاقاتوں سے یہ تاثر کلتا ہے کہ وہ خود مسلما ہیں، مسلما وں کے مطالبات کے بارے میں کیا کہے گا وہ تو غالباً شاہ عبداللہ سے بھی کہہ چکا کہ ج گ ب دی کرادیں، ہمارے خیال میں تو شاہ عبداللہ کو با کی مو سے علیحدہ ہی ہوجا ا چاہیے، اس مادی د یا میں فی الوقت اسرائیل اکیلا تو ہیں، با کی مو جیسے لوگ خیال رکھتے ہیں۔
ضروری ہوگیا ہے کہ پاکستا اب قیادت کا فریضہ س بھال لے اور اسلامی ممالک کو متحرک کر ے کے ساتھ ا سا ی حقوق کے حوالے سے عالمی رائے عامہ کو م ظم کرے، اسرائیل اجائز ریاست ہے، امریکہ اور یورپ سرپرستی کرتے ہیں، فلسطی کو جائز ریاست قرار ہیں دیا جارہا، اس کےلئے کام کی ضرورت ہے، ذوالفقار علی بھٹو یاد آتے ہیں۔

مزید :

تجزیہ -