بھارتی فوج میں کرپشن، عوام کا اعتماد اُٹھ گیا

بھارتی فوج میں کرپشن، عوام کا اعتماد اُٹھ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تجزیہ :آفتاب احمد خان

بھارتی فوج میں کرپشن کی تاریخ کچھ نئی نہیں اور نہ ہی اس کی وسعت کچھ کم ہے، اس حوالے سے خبریں آتی رہتی ہیں۔ تازہ خبر یہ ہے کہ میجر جنرل عہدے کے دو افسروں نے لیفٹیننٹ جنرل بننے کے لئے اپنے سے اوپر والوں کو رشوت دی جنہیں ترقی دینے کا اختیار حاصل تھا، ان دونوں پر اختیارات سے ناجائز فائدہ اُٹھا کر اثاثے بنانے کا الزام بھی ہے۔ وزیر دفاع کو اس بارے میں اطلاع خفیہ ادارے سی بی آئی نے دی جس پر منوہر پاریکر نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
سابق بھارتی آرمی چیف اور موجودہ وزیر مملکت برائے دفاع وی کے سنگھ نے ریٹائر ہونے سے پہلے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں بتایا تھا کہ ایک سابق اعلیٰ فوجی افسر نے فوج کے لئے غیر معیاری ٹرکوں کی خریداری کے لئے انہیں رشوت پیش کی تھی۔اس سابق افسر کا کہنا تھا کہ وی کے سنگھ کے پیشرو سپہ سالار اس طرح کے ناقص فوجی سازو سامان کی خریداری کی منظوری رشوت لے کر دیتے رہے۔ وی کے سنگھ کی طرف سے وزیراعظم کو لکھے گئے خط کے یہ جملے بہت اہم ہیں۔’’بھارتی فوج کے پاس جنگ لڑنے کے لئے کوئی اچھا سازو سامان نہیں ہے اور مُلک سیکیورٹی رسک پر ہے‘‘۔
بھارتی فوج میں کرپشن کے حوالے سے کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل کی دو رپورٹوں میں بھی متعدد انکشافات کئے گئے۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجی افسر سیاچن اور سکم کے سرد ترین علاقوں میں تعینات فوجیوں کے لئے 2002ء سے ایک مقامی فرم سے ناقص بوٹ خرید رہے ہیں، فوجیوں کو بار بار یہی ناقص بوٹ فراہم کرنے کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ دوسری رپورٹ اس سے بھی زیادہ دلچسپ ہے، اس کے مطابق ’’ایک بریگیڈیئر سیاچن پر تعینات فوجیوں کو پٹرول کی بجائے پانی بھیجتا رہا‘‘۔
بھارتی فوج میں پائی جانے والی کرپشن کی ایک مثال1999ء میں اس وقت سامنے آئی جب کارگل کی جنگ میں پاک فوج کے ہاتھوں مارے جانے والے بھارتی فوجیوں کی لاشیں جلانے کے لئے نئی دہلی واپس لانے کی غرض سے ایک کھیپ کے طور پر پانچ سو تابوت (بڑے ڈبے) خریدے گئے۔ ریکارڈ میں فی تابوت قیمت ڈھائی ہزار ڈالر ظاہر کی گئی جو مارکیٹ سے تیرہ گنا زیادہ تھی۔
بھارتی فوج میں پائی جانے والی کرپشن کی اس طرح کی درجنوں مثالوں سے قوم میں اس کی ساکھ متاثر ہوئی ہے اور اب بھارتی فوج کو بھی سول محکموں کی طرح کا کرپٹ ادارہ سمجھا جانے لگا ہے۔ رشوت دے کر ترقی حاصل کرنے کا جو کیس اب سامنے آیا ہے اس میں میجر جنرل اشوک کمار اور میجر جنرل ایس ایس لامبا شامل ہیں۔اس کیس کے منظر عام پر آنے سے بھارتی عوام میں اپنی فوج کے خلاف نفرت بڑھی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اگر ان دونوں اعلیٰ فوجی افسروں پر الزامات ثابت ہو گئے تو بھارتی فوج کی ساکھ کو مزید نقصان پہنچے گا اور عوام مزید سیکنڈلز سامنے لائے جانے کا مطالبہ کریں گے۔

مزید :

تجزیہ -