برطانوی بحریہ میں شرمناک سکینڈل، آبدوز کا کپتان اور اس کے ماتحت اہلکار پانی کی گہرائیوں میں رنگ رلیاں مناتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے اور پھر ۔۔۔
لندن(نیوز ڈیسک)برطانیہ کی ایک ایٹمی آبدوز کے کپتان اور اس کی ماتحت خاتون اہلکار نے بحر اوقیانوس شمالی کی گہرائیوں میں ایسی بے حیائی کا مظاہر کر ڈالا کہ سارے ملک میں ہنگامہ کھڑ اہو گیا ہے اور آبدوز پر تعینات پانچ افسران نے استعفیٰ دینے کی دھمکی دے ڈالی ہے۔
میل آن لائن کے مطابق ایٹمی آبدوز ’ایچ ایم ایس ویجیلنٹ‘ بحر اوقیانوس شمالی کی گہرائی میں پٹرولنگ مشن پر موجود تھی جب اس کے اعلیٰ ترین افسر کے ماتحت خاتون اہلکار کے ساتھ جنسی مراسم کی خبریں سامنے آئیں۔ یہ سکینڈل سامنے آنے کے بعد آبدوز پر تعینات افسران اور اہلکاروں کے درمیان سخت اشتعال پھیل گیا اور ان میں سے پانچ افسران نے ملازمت چھوڑنے کی دھمکی دے دی ہے۔
’ایچ ایم ایس ویجیلنٹ‘ ان چار ایٹمی آبدوزوں میں سے ایک ہے جو برطانوی ساحلوں کے تحفظ پر مامور ہے۔ اس آبدوز کے کپتان کیپٹن سٹوارٹ آرم سٹرانگ کے متعلق یہ انکشاف سامنے آیا کہ اس نے اپنی ماتحت خاتون کے ساتھ مراسم استوار کررکھے تھے اور آبدوز پر فرائض سرانجام دینے کے دوران بھی وہ رنگ رلیاں مناتے رہے۔ گزشتہ روز یہ خبر بھی سامنے آئی کہ کیپٹن سٹوارٹ آرم سٹرانگ کے نائب افسر نے بھی آبدوز پر موجود ایک خاتون اہلکار کے ساتھ تعلقات استوار کررکھے تھے۔
روس نے اپنے فوجیوں کو سیلفی لینے سے سختی سے منع کردیا کیونکہ۔۔۔
برطانوی بحریہ کے ایک اعلیٰ افسر نے اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے انتہائی تشویشناک قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ”آبدوز پر فرائض سرانجام دینے والے افسران کے ماتحت خواتین اہلکاروں کے ساتھ تعلقات پیشہ وارانہ ماحول کو تباہ کرسکتے ہیں۔ ایسی صورت میں ماتحت اہلکاروں کے درمیان اشتعال اور باغیانہ جذبات پیدا ہوسکتے ہیں جس کا انتہائی خطرناک نتیجہ برآمد ہوسکتا ہے۔“
واضح رہے کہ برطانوی بحریہ میں پہلے بھی اس نوعیت کی شکایات سامنے آچکی ہیں۔ انہی شکایات کی بنیاد پر بحری جہازوں اور آبدوزوں پر خواتین اہلکاروں کی تعیناتی پر پابندی عائد کی گئی تھی، لیکن چھ سال قبل یہ پابندی ختم کردی گئی۔