پاکستانی فوج کا اسٹرٹیجک چینج روس کی جانب ہونے لگا:برطانوی تھنک ٹینک
لندن( ویب ڈیسک) برطانیہ کے معروف تھنک ٹینک رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ(RUSI) نے اپنی تجزیاتی رپورٹ میں لکھا ہے کہ پاکستانی فوج کا اسٹریٹجک چینج روس کی جانب ہو رہا ہے۔پاک روس تعلقات میں تاریخی اور نمایاں تبدیلی رونما ہورہی ہے اور اگرامریکہ پاک فوج کوپابندیاں لگانے کی دھمکیاں دیتارہا اور فوجی سامان کی فروخت پر پابندی عاید کئے رکھی تو روس کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں مزید قربت پیدا ہوگی۔
تھنک ٹینک نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیاہے کہ روس کو امریکہ کے ساتھ بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر بھی تشویش ہے۔ رپورٹ میں لکھاگیاہے کہ 1947 میں اپنے قیام کے بعد ہی سے پاکستان اس خطے میں امریکہ کے فرنٹ لائن ملک کاکردار ادا کررہاتھا،اور امریکہ اس خطے میں روس کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے اور انہیں مانیٹر کرنے کیلئے پاکستان کے فوجی اور فضائیہ کے اڈے استعمال کرتارہاتھا لیکن اب پاکستان کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر روس کے حوالے سے پاکستان کی فوجی قیادت کے خیالات میں نمایاں اور تاریخی تبدیلی آئی ہے اور طویل عرصے تک ایک دوسرے کے دشمن تصور کئے جانے والے پاکستان اور روس کے درمیان فوجی تعاون میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہاہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان اور روس کے درمیان فوجی تعاون کاآغاز2012 میں پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے دورہ روس سے ہوا جنرل کیانی روس کادورہ کرنے والے پاک فوج کے پہلے سربراہ تھے۔ پاک فضائیہ جو ہمیشہ امریکی طیاروں سے لیس رہی ہے اب روس سے جدید لڑاکا طیارے خریدنے پر غور کررہی ہے۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ پاکستان کاروس کی جانب جھکاﺅ امریکہ کی جانب سے پاکستان کی امداد میں کٹوتی اور پاکستان کو ایف 16طیاروں کی فراہمی سے امریکہ کے انکار کے بعد شروع ہوا اور دراصل پاکستان کے پاس اپنے دفاع کو مضبوط بنانے اور بھارت کے ساتھ فوجی توازن قائم رکھنے کیلئے دوسرے ذرائع تلاش کرنے کے سوا کوئی دوسرا چارہ کار نہیں تھا۔اس موقع پر روس اس خلا کو پر کرنے کیلئے سامنے آیا اور اس نے پاکستان کو فوجی ہیلی کاپٹر فراہم کئے ،گزشتہ سال دونوں ملکوں نےمشترکہ فوجی مشقیں بھی کیں اور افغانستان اور وسط ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی میں کمی کرنے کے حوالے سے کو ششو ں میں روس بھی چین اورپاکستان کے ساتھ شریک ہوگیا ، پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اسی ماہ روس کے دورے پر جانے والے ہیں اور روس کے رہنما اس موقع پر پاک امریکہ تعلقات میں پیدا ہونے والی خرابی سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے ۔
رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے سربراہ کے دورہ روس سے قبل امریکی وزیردفاع جیمز میٹس اسلام آبادپہنچے تھے ،اور امریکہ اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرسکتاہے، اگرامریکہ پاک فوج کوپابندیاں لگانے کی دھمکیاں دیتارہا اور فوجی سامان کی فروخت پر پابندی عاید کئے رکھی تو روس کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں مزید قربت پیداہوگی۔