جے یوآئی کانوکیشن ، دینی جماعتوں کا تحفظ اسلام کیلئے مشترکہ جدوجہد کاعزم
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے تحت جامعہ دارالخیرگلستان جوہر میں منعقدہ آل پارٹیز تحفظ اسلام واستحکام پاکستان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے دینی جماعتوں کے رہنماؤں نے اس عزم کا اظہارکیاہے کہ تحفظ اسلام اور استحکام پاکستان کے عظیم مقصد کے لئے مشترکہ جدوجہد کی جائے گی اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کو لبرل ریاست بنانے کی ہرسازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیاجائے گا،جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکریٹری جنرل مولاناعبدالرؤف فاروق ی نے کنونشن کے مقاصد سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ استعاری قوتیں ہمارے حکمرانوں کے ذریعے ملک کا اسلامی تشخص اور قوم کی نبوی پہچان ختم کرنے کے لئے کوشاں ہیں،حکمرانوں نے اپنی ملک دشمن پالیسیوں اور ذاتی مفادات میں ملک کو اقوام عالم میں بدنام کرکے رکھ دیاہے، حقوق نسواں کے نام پر خاندانی نظام کو تباہ کرنے میں مصروف ہیں، اور آئین پاکستان کی اسلامی دفعات کو نقصان پہنچاکر یہودونصاریٰ کو خوش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ان حالات میں دینی جماعتوں نے جمعیت علماء اسلام کی دعوت پر مشترکہ جدوجہد کا فیصلہ کیاہے جس کے مطابق مملکت خدادادپاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلام کے عادلانہ نظام کا گہوارابنایاجائے گا، اور اس کے خلاف تمام سازشوں کا ڈٹ کو مقابلہ کیاجائے گا۔ تمام جماعتوں کے قائدین نے نمائندگی کرتے ہوئے واضح کیاکہ تحریک نظام مصطفےٰ ﷺ کی منزل اسلامی پاکستان ہے، کوئی جماعت بھی اس سے پیچھے نہیں ہت سکتی، کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے دینی وساسی رہنماؤں نے حکومت کی داخلی اور خارجی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی اور غازی ممتازقادری کو سزائے موت دینے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیاکہ قانون ناموس رسالت اور قانون عقیدہ ء ختم نبوت کو کسی قیمت پر تبدیل نہیں کرنے دیاجائے گا، اس موقع پر قرارداد کے ذریعے دینی کارکنوں کی ماورائے قانون وعدالت گرفتاری کی شدید مذمت کی گئی اور بے گناہ دینی کارکنوں کو فی الفور رہاکرنے کا مطالبہ کیاگیا، باالخصوص عاصم مخدوم کی فوری رہائی پر زوردیاگیا۔ اجلاس کے آخر میں جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکریٹری حافظ احمدعلی نے اعلان کیاکہ عنقریب نظام مصطفےٰ ﷺ کانفرنس کراچی میں منعقد ہوگی جس میں تمام دینی جماعتوں کے مرکزی قائدین شرکت اور خطاب کرینگے۔کنونشن سے جمعیت علماء اسلام س کے مولاناعبدالخالق،مولاناسید یوسف شاہ، قاری عبدالمنان انور،مفتی حماداللہ مدنی، مولانااحمدیارخان ،جماعت اسلامی کے اسداللہ بھٹو، برجیس احمد،یونس بارائی، مسلم پرویز، جمعیت علماء اسلام ف کے قاری شیرافضل، مولاناعمر صادق، قاری یاسین، جمعیت علماء پاکستان(نورانی) کے علامہ قاضی احمدنورانی صدیقی،دانش قادری،جمعیت علماء پاکستان (امام نورانی) کے ڈاکٹرصدیق راٹھور،اہلسنّت والجماعت کے مولاناتاج حنفی،اشرف میمن،جماعۃ الدعوہ کے مولاناامجد،تحریک اسلامی کے اخترحسین قریشی، تنظیم العلماء کے مولانافیض نقشبندی،قاری اللہ داد، مولانااقبال اللہ، پیر لیاقت شاہ، قاری عبدالحئی شیخ،مولاناغلام مصطفےٰ فاروقی، مفتی ظل الرحمان، مفتی ساجد یارخان، علامہ عبدالستاربلوچ، قاری لیاقت رحمانی، صاحبزادہ سیف الرحمان، الحاج عبدالعزیز صدیقی ودیگر نے بھی خطاب کیا۔