کالج اساتذہ کی احتجاجی تحریک میں شدت، کلاسز کا بائیکاٹ، مظاہرے، ریلیاں

کالج اساتذہ کی احتجاجی تحریک میں شدت، کلاسز کا بائیکاٹ، مظاہرے، ریلیاں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان، خانیوال، بوریوالا (سٹاف رپورٹر، نمائندگان) کالج اساتذہ کی مطالبات کے حق میں احتجاجی تحریک میں شدت آگئی کلاسز کا بائیکاٹ مظاہرے کیے گئے اور ریلیاں نکالی(بقیہ نمبر25صفحہ12پر )
گئیں تفصیل کیمطابق پنجاب پرو فیسر اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے اپنے مطالبات کے حق میں ہر ضلع میں احتجاجی ریلی نکالی ۔ ملتان میں پی پی ایل اے کے نائب صدر رمضان گرو ، مبشر نقوی اور دیگر نے ریلی کی قیادت کی جو پریس کلب سے شروع ہو کر نواں شہر چوک پر اختتام پذیر ہوئی ، اسی طرح خانیوال میں ریلی کی قیادت مرکزی جنرل سیکرٹری شیخ یوسف نے کی۔ ا س موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے مطالبات کی جلد منظوری کا عندیہ دیا مگر پھر عمل نہ کیا ۔دوسرا مرحلہ اب 14 دسمبر سے شروع کردیا ہے۔ دس بجے تدریسی عمل کا مکمل بائیکاٹ کرکے احتجاج حکومت تک پہنچایا ہے۔شنوائی نہ ہونے کی صورت میں 20 دسمبر کو مرکزی احتجاجی مظاہر سول سیکرٹریٹ لاہور کے سامنے کیا جائے گا۔ 20دسمبرسول سکرٹریٹ کے سامنے لاہورپی پی ایل اے حتجاجی مظاہرہ کرے گئی۔ قبل ازیں پروفیسر محمد احمد ،پروفیسر سجاد شاہ اور پی پی ایل اے ملتان ڈویژن کے جنرل سیکرٹری پروفیسرحافظ تاج دین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے مطالبات کے حق میں پر امن احتجاج کررہے ہیں اگر صوبائی حکومت نے ان کے مطالبات حسب وعدہ پر امن طور پر منظور نہ کئے تو یہ احتجاج صوبہ بھر میں پھیل جائے گا اور یہ دھرنے کی صورت بھی اختیار کرسکتا ہے خانیوال سے بیورو نیوز ، نمائندہ پاکستان کیمطابق حکومت نے مطالبات منظور نہ کیے تو احتجاج کا دائرہ صوبہ بھر تک پھیلا دیا جائے گا جس کی تما م تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔تفصیل کے مطابق پنجاب پرو فیسر اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی ریلی نکالی جسمیں ضلع بھر کے کالجز کے پروفیسرز اور لیکچرز نے بھرپور شرکت کی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پنجاب پرو فیسر اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے مرکزی جنرل سیکرٹری پروفیسر شیخ محمد یوسف نے کہا کہ حکومت نے14دسمبر2016کو پنجاب پرو فیسر اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے احتجاجی مظاہرہ کے بعد ان سے مذکرات کیے اور انہیں یقین دلایا کہ ان کے مسائل جلد منظور کرلیے جائیں گئے اس ضمن میں ایڈیشنل سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جسمیں پی پی ایل اے کے مرکزی صدر حافظ عبدالخالق ندیم بھی شامل تھے اس کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ہائر ایجوکیشن اور منسٹر ہائر ایجوکیشن نے مطالبات کی جلد منظوری کا عندیہ دیا 6دسمبر17کوپی پی ایل اے کی مرکزی ایزیکٹیو کمیٹی کے متفقہ فیصلے کے مطابق پنجاب بھر کے کالج اساتذہ اپنے مطالبات ،ٹائم سکیل کا نفاذ ،پے پروٹیکشن ،ون سٹپ اپ گریڈیشن چاردرجاتی فارمولے میں تبدیلی و دیگرمطالبات کے حصول کے لئے ملکی حالات کے پیش نظر موخر کردیا گیا تھا دوسرا مرحلہ آج 14 دسمبر سے شروع کر رہی ہے دس بجے تدریسی عمل کا مکمل بائیکاٹ کرکے احتجاج میڈیا کے ذریعہ حکومت تک پہنچائیں اور مطالبات کی شنوائی نہ ہونے کی صورت میں 20 دسمبر کو مرکزی احتجاجی مظاہر سول سیکرٹریٹ لاہور کے سامنے کیا جائے گا۔تو 20دسمبرسول سکرٹریٹ کے سامنے لاہورپی پی ایل اے حتجاجی مظاہرہ کرئے گئی قبل ازیں پروفیسر محمد احمد ،پروفیسر سجاد شاہ اور پی پی ایل ایل ملتان ڈیژ ن کے جنرل سیکرٹری پروفیسرحافظ تاج دین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے مطالبات کے حق میں پر امن احتجاج کررہے ہیں اگر صوبائی حکومت نے ان کے مطالبات حسب وعدہ پر امن طور پر منظور نہ کیے تو یہ احتجاج صوبہ بھر میں پھیل جائے گا بعد ازاں پنجاب پرو فیسر اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ بوائز کالج سے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹگرلز کالج تک ریلی نکالی جسمیں اپنے مطالبات کے حق میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے۔بورے والا سے تحصیل رپورٹر کیمطابق پنجاب پروفیسراینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کی کال پر گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج بورے والا میں پی پی ایل اے کے راہنماؤں پروفیسر طالب حسین ،پروفیسر مظہر گجر ،رانا محمد ندیم ،پروفیسر محمد سعید اور پروفیسر محسن عباس کی قیادت میں مطالبات کے حق میں کالج گیٹ سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جبکہ کالج میں کلاسوں کا تدریسی بائیکاٹ بھی کیا گیا تعلیمی سرگرمیاں معطل ریلی کے شرکاء نے مطالبات کے حق میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اس موقع پر پروفیسر مجاہد سجاد ،پروفیسر طالب حسین ،پروفیسر مظہر حسین گجر ،پروفیسر رانا ندیم اور پروفیسر محمد سعید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی تعلیمی پالیسیوں سے اساتذہ کا مسلسل استحصال ہو رہا ہے مختلف حربوں سے اساتذہ کو فرائض کی ادائیگی کے دوران ہراساں کیا جاتا ہے اساتذہ کو ٹائم سکیل اور پے پروٹیکشن دی جائے اساتذہ کی تنخواہوں میں بلا جواز کٹوتیاں کی جا رہی ہیں اور بلا وجہ تنگ کیا جا رہا ہے اگر حکومت نے ہمارے مطالبات پر غور کر کے انہیں منظور نہ کیا گیا تو ہمارا احتجاج جاری رہے گا ۔