بارش، کرنٹ سے 2کم سن بھائی، 2خواتین اور سینٹیری ورکر جاں بحق
ملتان، کوٹ ادو، ٹھٹحہ صادق آباد، بہاولپور، ٹبہ سلطان پور(کرائم رپورٹر، نمائندگان) طوفانی بارش اور کرنٹ سے 2کمسن بھائی 2خاتون اور سینیٹری ورکر جاں بحق ملتان سے کرائم رپورٹر کے مطابق گلگشت پولیس کو اطلاع ملی کہ سیوڑہ چوک سیون اپ فیکٹری کے قریب مکان میں ایک لاش موجود ہے،پولیس موقع پر پہنچی اور 29سالہ محمودعلی کی لاش تحویل میں لے لی،اہل خانہ کا کہنا تھا کہ محمود تین روز سے لاپتہ تھا۔آج صبح ہمسائیوں نے بتایا کہ چھت (بقیہ نمبر23صفحہ12پر )
پر لاش موجود ہے۔جب اوپر گئے تو محمود علی کو مردہ پایا۔ہومی سائیڈ ٹیم نے تفتیش شروع کردی۔پولیس کا کہنا ہے کہ محمود علی نشہ کا عادی تھا اس کے زیادہ نشہ کرنے سے موت واقع ہوئی،تاہم حتمی طور پر رپورٹ کے بعد معلوم ہوگا۔ کوٹ ادو سے تحصیل رپورٹ کے مطابق گزشتہ سے پیوستہ شب آنے والی طوفانی بارش کے باعث بستی امیر شاہ میں 21سالہ لڑکی رکیہ بی بی دیوار تلے دب کر جاں بحق اور جویریہ بی بی شدید زخمی ہوگئی جبکہ بستی جمالی میں 8سالہ احسن دیوار گرنے سے شدید زخمی ہوگیا دونوں زخمیوں کو نشتر ہسپتال ملتان منتقل کردیا گیا۔ ٹھٹھہ صادق آباد سے نمائندہ پاکستان کے مطابق گزشتہ روز ٹھٹھہ صاد ق آباد کے نواحی چک نمبر114دس آر کے رہائشی لیاقت علی کی اہلیہ روبینہ بی بی گھر میں کام کر رہی تھی کہ بارش کے باعث واٹر پمپ میں اچانک کرنٹ آگیا کرنٹ لگنے روبینہ بی بی موقع پر جاں بحق ہوگئی،جنازہ کے بعد سپرد خاک کردیا گی۔ بہاولپور سے ڈسٹرکٹ رپورٹر کے مطابق بہاولپور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کا سینیٹری ورکر محمد طاہر ولدعطا محمد اپنی معمول کی ڈیوٹی سر انجام دے رہا تھا کی بارش کے دوران بجلی کی تاروں سے کرنٹ لگنے سے جان بحق ہو گیا جس کا نماز جنازہ دلاور کالونی میں ادا کر دیا گیا۔نماز جنازہ میں چیئرمین بی ڈبلیو ایم سی و میئر بہاولیور عقیل نجم ہاشمی،ایم ڈی محمد نعیم اختر و دیگر کمپنی افسران نے شرکت کی ۔ٹبہ سلطان پور سے نمائندہ پاکستان کے مطابق ٹبہ سلطان پور کے نواحی علاقہ چک نمبر204ڈبلیو بی دانش اسکول والی بستی کے رہائشی حاجی محمد اکرم خان ولد رحمت خان پٹھان کے گھر کے دروازے میں بجلی کا کرنٹ آجا نے کی وجہ سے گھر میں کھیلتے ہوئے آچانک دروازے سے کرنٹ لگنے سے حاجی محمد اکرم خان کے بیٹے دو سگے کم سن بھائی 8سالہ تیمور خان اور10سالہ محمد نواب موقع پر ہی جابحق ہوگئے جبکہ تیسرا بھائی کرنٹ لگنے سے بہوش ہو گیا جس کو فوری طور پر ہسپتال ٹبہ سلطان پور لایا گیا لیکن ہسپتال ٹبہ سلطان پور میں ڈاکٹر نہ ہو نے کے باعث چھوٹے عملے نے فرسٹ طبعی امداد دے کر نشتر ہسپتال ملتان منتقل کردیا گیا جبکہ ورثاء اور اہل علاقہ کی جانب سے ہسپتال ٹبہ سلطان پورمیں ایمرجنسی صورت میں لیجا نے کے لیے تعینات کیے گئے ریسکیو1122کے دو لاڈلے اہلکار اطلاع ملنے کے باوجود موقع پر نہ پہنچ سکے جس کے باعث بچے بروقت طبعی امداد نہ ملنے کے باعث جابحق ہوئے جس پر علاقہ کی عوام نے ریسکیو1122کے ہسپتال ٹبہ سلطان پور میں تعینات اہلکاروں کے خلاف شدید احتجاج کیا۔