جنوبی پنجاب بارز کنونشن، علیحدہ صوبہ، خودمختار ہائیکورٹ کیلئے جمعہ کی ہڑتال بحال

جنوبی پنجاب بارز کنونشن، علیحدہ صوبہ، خودمختار ہائیکورٹ کیلئے جمعہ کی ہڑتال ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (خبر نگار خصوصی) جنوبی پنجاب کی بارایسوسی ایشنزنے وکلاء کنونشن میں علیحدہ صوبہ اورخودمختارہائیکورٹ کی جمعہ کے روزہڑتال کو بحال کرتے ہوئے آج سے دوبارہ ہڑتال کرنے ،عدلیہ کی توقیرکے خلاف کوئی اقدام نہ کرنے ،ملتان بینچ کو بندکرنے کو غیرآئینی وقابل(بقیہ نمبر46صفحہ12پر )

تعزیرقراردینے کے ساتھ چیف جسٹس پاکستان سے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کرنے اورسپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس چلانے کامطالبہ کیاہے اور لارجربینچ کو اختیارات سے تجاوزقراردے کر توہین عدالت کے نوٹس فی الفورواپس لینے اورتوہین عدالت کے کیس میں پیش نہ ہونے کااعلان کیاہے۔مذکورہ قراردادیں گزشتہ روزکنونشن میں ہائیکورٹ بارکے صدرشیرزمان قریشی نے پیش کی جن کووکلاء نے ہاتھ اٹھاکرمنظورکرنے کاا علان کیاہے۔اس ضمن میں گزشتہ روزہائیکورٹ بارایسوسی ایشن ملتان میں جنوبی پنجاب کی بارایسوسی ایشنزکا نمائندہ کنونشن منعقد کیاگیا۔جس میں خطاب اورقراردادیں پیش کرتے ہوئے صدربارشیرزمان قریشی نے کہاکہ ملتان بینچ کو بند کرنے پر جنوبی پنجاب کے5 کروڑسے زائدعوام کے بنیادی حق کوسلب کیاگیاہے اوراگر اب بھی اس بینچ اوروکلاء کے خلاف کوئی اقدام کیاگیا توسیسہ پلائی کی دیواربن کرایک نئی مثال قائم کردیں گے۔انھوں نے کہاکہ آج وکلاء کا ساتھ دینے پر توہین عدالت لگائی گئی لیکن وکلاء کی خدمت پر ایک ہزارنوٹس بھی آئے تو ان کو پرواہ نہیں ہے اوروکلاء کے مقدمات میں پیش ہوتے رہیں گے۔انھوں نے کہاکہ اداروں کو ٹیکسٹائل مل کی طرح نہیں چلایاجائے اورچیف جسٹس پاکستان سے ہائیکورٹ کی کمپیوٹرائزیشن کے ٹھیکے کی انکوائری کرنے اورسپریم جوڈیشل کونسل میں زیرالتواء ریفرنسوں کافوری طورپر فیصلہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ ہم میں سے بعض افرادملتان بینچ کو بحال کرانے کا کریڈٹ تولے رہہے ہیں لیکن بینچ بندکرانے والوں کا بھی پتہ چلائیں گے۔انھوں نے کہاکہ وکلاء صرف قانون کو اندھا ہونے کے ساتھ بہرہ نہیں بنانے اوراندھیرنگری چوپٹ راج ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں اورجب تک اعلیٰ عدالتوں سے ماتحت عدالتوں تک وکلاء کو عزت دینے اوران کے وقارکے خلاف کوئی اقدام نہیں کرنے کی گارنٹی نہیں دی جاتی اس وقت تک تحریک کو جاری رکھیں گے اور نہ ہی پیچھے ہٹیں گے۔انھوں نے کہاکہ لارجربینچ میں شامل کسی جج کو آئندہ ملتان بینچ میں تعینات نہیں ہونے دیں گے ورنہ دمادم مست قلندرہوگا۔قبل ازیں خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری سپریم کورٹ بارپاکستان آفتاب احمدباجوہ نے کہاکہ ایک پلاننگ کے تحت اداروں کی جانب سے وکلاء کوبدنام کیاجارہاہے لیکن کسی ایک وکیل کے فعل پر پوری برادری کو بدنام نہیں کیاجاسکتاہے اورعدالتیں بندکرنابھی درست اقدام نہیں ہے۔انھوں نے کہاکہ صدرہائیکورٹ بارکونوٹس دینے کا اقدام بھی درست نہیں ہے اس لئے 31 جولائی کو یہاں کاکوئی وکیل پیش نہیں ہوگااورسپریم کورٹ بارخوداس معاملہ کودیکھے گی اگرکسی وکیل کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی تواعلیٰ عدالتوں کو بھی تالہ لگانے سے گریز نہیں کریں گے۔ انھوں نے کہاکہ پورے پاکستان کے وکلاء نے ہائیکورٹ بارملتان سے اظہاریکجہتی کی ہے لیکن ملتان سے منتخب ممبران کی عدم موجودگی سے افسوس ہواہے نیز اس خطے سے 28 ممبران پنجاب بارکونسل ہیں جو پاکستان بارکونسل میں اپنے 5 ممبران منتخب کراسکتے ہیں لیکن وہاں کوئی نمائندگی موجودنہیں ہے۔اس لئے اپنے نمائندے منتخب کرائیں اورجس کا بھی ساتھ دیں کھل کردیں اورمنافقت نہیں ہونی چاہیے۔صدرڈسٹرکٹ بارایم یوسف زبیرنے کہاکہ آج اس خطے کے وکلاء نے تحریک میں ایک نئی روح پھونک دی ہے اوراس کامیابی کی وجہ یہ ہے کہ یہ تحریک کسی ایک فرد کی نہیں ہے بلکہ اس خطے کے ہراس فرد کی ہے جوعلیحدہ صوبہ اورخودمختارہائیکورٹ کا قیام چاہتاہے۔اس لئے ہرضلع اورتحصیل بارمیں اس طرح کے کنونشن ہونے چاہیءں اوریہ مطالبہ منظور کرانے تک تحریک جاری رکھنے کے ساتھ اب جہاں بھی زیادتی ہووہیں محاصرہ کرکے محاسبہ ہوناچاہیے۔ممبرپنجاب بارکونسل محمدظفرپنیاں نے کہاکہ وکلاء عزت دے کر عزت کراتے ہیں لیکن روز عدالتوں کے باہرتوہین آمیز بیانات دینے والے سیاستدانوں کیخلاف نوٹس لینے کی بجائے وکلاء کو توہین عدالت کے نوٹس دئیے جارہے ہیں اس لئے اب اس نوٹس کوواپس لینے پر ہی مذاکرات ہوں گیاورہڑتال کی خلاف ورزی کرنے والے وکلاء کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ممبرپنجاب بارکونسل راؤرحمان اللہ خان نے کہاکہ وکلاء کسی کو حق دلاسکتے ہیں توحق لینابھی جانتے ہیں اوروکلاء کے ساتھ تصادم کی کیفیت پیدانہیں ہونے دیں گے۔جنرل سیکرٹری بہاولپوربارراناجاویدراشدنے کہاکہ بہاولپوربارکے وکلاء نے کیا اس دن کے لئے عدلیہ بحالی تحریک میں ملتان تک پیدل سفرکرکے پاؤں میں چھالے برداشت کئے بھوک اوردن رات کی قربانیاں دیں کہ اس دھرتی سے مفادحاصل کرکے یہاں کے باسیوں کے خلاف اقدامات کئے جائیں۔اب کسی حق کو چھیننے نہیں دیں گے۔جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بارصاحبزادہ ندیم فریدنے کہاکہ عدلیہ کی عزت کرتے ہیں اورکرتے رہیں گے اورباروبینچ کو باہرسے اس وقت عزت ملے گی جب ایک دوسرے کی عزت کریں گے اورکامیابی سے تحریک چلاکراتحادسے اس کوکامیاب کریں گے اوروکلاء سے کوئی زیادتی قطعا برداشت نہیں کی جائے گی۔صدرڈسٹرکٹ باروہاڑی راؤ شیرازنے کہاکہ وکلاء کے خلاف اقدامات کسی طورپر درست نہیں ہیں اس لئے مذکورہ اقدامات ختم کرنے کا مطالبہ کرتیہیں۔صدرڈسٹرکٹ بارلیہ مہراحمدعلی نے کہا کہ اس معاملہ پر مثالی ہڑتال کی گئی ہے اورتحریک میں ہمیشہ کی طرح سب سے آگے رہیں گیاوروکلاء کو عدلیہ کیخلاف غیرآئینی اقدامات کے آگے دیواربننے کی سزادی جارہی ہے اورغلط فیصلوں کی وجہ سے عدلیہ کے وقارکو خاک میں نہیں ملنے دیں گے صدرڈسٹرکٹ بارراجن پور رانامختاراحمدنے کہاکہ پورے پاکستان کے وکلاء ہائیکورٹ بارکے ساتھ ہیں اورباریاممبران کے خلاف کسی اقدام کو تسلیم نہیں کریں گے۔صدرتحصیل بارجلالپورپیروالہ محمدیوسف نے کہاکہ ملتان بارکے ساتھ ہیں اس لئے تمام بارزکو ساتھ لے کرچلیں گیتاہم علیحدہ صوبہ کے بغیریہ مسائل حل نہیں ہوسکتے ہیں۔صدرتحصیل بارکہروڑپکامقبول خان بلوچ نے کہاکہ وکلاء کے خلاف کسی نوٹس میں پیش نہیں ہوں گے۔ صدر تحصیل بارعلی پورانصرعباس نے کہاکہ وکلاء نے عدلیہ بحالی کے لئے اپنے گھر کا چولہابند کرکے انصاف کی شمع جلائی لیکن اب وکلاء کے ہی خلاف اقدامات کئے جارہے ہیں۔قبل ازیں ملتان سمیت جنوبی پنجاب کی تمام بارایسوسی ایشنز کے نمائندوں محموداشرف خان،سید اطہرحسن شاہ بخاری، عظیم الحق پیرزادہ،سید ریاض الحسن گیلانی ،مختارحسین میتلا،سید اقبال مہدی زیدی، غلام مصطفی چوہان،جبارنقوی،نویداحمد،وسیم خان جسکانی ،رفیع رضا کھادل،نواب اقبال خان،آفتاب سرورگوندل ،ارشدصابرمئیو،چوہدری راشد،نشیدعارف گوندل،محمدشاہ نقوی ،رفیق بھٹی ،صابرحسین بھڈوال،راؤ محمد اسلم نے بھی خطاب کیاہے۔دریں اثناء اجلاس میں وکلاء کی جانب گورنرپنجاب اورایک دوسرے پر بھی تنقیدکی گئی۔