لڑکیوں کو اغواءکرکے جسم فروشی کرانیوالا 7 رکنی گروہ بے نقاب
منڈی بہائوالدین (ویب ڈیسک) لڑکیوں کو اغواءکرکے جسم فروشی کا مکروہ دھندہ کرنے اور فروخت کرنے والے 7 رکنی گروہ کا انکشاف ہوا ہے ، 3 سال پہلے اغواءہونے والی 17 سالہ نسرین کی بازیابی کے بعد تھانہ ملکوال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نسرین نے بتایا کہ میں 3 سال قبل اپنی بھابھی زاہدہ پروین کے ہمراہ گاﺅں سگھر پور جارہی تھی کہ دریائے جہلم کے قریب 2 موٹرسائیکل پر سوار ملزمان جاوید اور امیروغیرہ نے زبردستی اسلحہ کے زور پر اغواءکرلیا اور اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کراچی، فیصل آباد، پنڈدادنخان اور کھیوڑہ سمیت مختلف مقامات پر رکھ کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ ملزمان نے فرضی نکاح نامہ بھی تیار کرارکھا ہے، جنسی اور جسمانی تشدد کرکے بازو بھی توڑدیا تھا اور زبردستی مکروہ دھندا کرواتے رہے جبکہ پاﺅں میں زنجیر ڈال کر باندھ کر رکھا جاتارہا۔
اس گروہ میں خواتین بھی شامل ہیں اور یہ معصوم لڑکیوں کو اغواءکرکے جسم فروشی کراتے ہیں اور پھر آگے فروخت کردیتے ہیں۔ مغویہ کے بھائی سکندر نے میڈیا کو بتایا کہ 3 سال قبل میری بہن کو اغواءکیا گیا تھا میں نے تھانہ ملکوال میں مقدمہ کے اندراج کے لئے درخواست دی تھی تاہم پولیس نے مقدمہ درج نہ کیا تھا اب ملزمان نے فون کرکے بہن کی رہائی کے بدلے 5 لاکھ روپے طلب کئے جس پر پویس کی مدد سے موبائل فون کا ڈیٹا نکلوا کر ملزمان کے ٹھکانے کر پتہ لگوایا اور پولیس نے کارروائی کرکے میری بہن کو کھیوڑہ کے ایک گھر سے بازیاب کرکے گروہ کے سرغنہ جاوید کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ پولیس دیگر ملزموں کو گرفتر کرنے سے گریز کررہی ہے۔ محنت کش نے وزیراعلیٰ پنجاب سے انصاف دینے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ تفتیشی افسر محمد اکرم نے بتایا کہ ہم نے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے دیگر ملزمان کو بھی پکڑلیں گے۔