بونیرمیں جاری ترقیامنصوبوں پر کا م کی رفتار کوتیز کیا جائے : حبیب الرحمان

بونیرمیں جاری ترقیامنصوبوں پر کا م کی رفتار کوتیز کیا جائے : حبیب الرحمان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 بونیر (ڈسٹرکٹ رپورٹر )صوبائی وزیر عشر زکوات حبیب الرحمان خان نے گورنمنٹ کنٹریکٹرز سے کہاہے کہ بونیر میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کیاجائے ۔تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف مل سکے ۔صوبائی حکومت کو مرکز کی جانب سے فنڈ زنہ دینے کی وجہ سے مالی بحران سامناہے مگر بہت جلد اس مسئلے پر قابو پایا جائے گا ۔ترقیاتی منصوبے عوام کی فلاح وہ بہبود کے لئے ہوتے ہے اور عوام کے ٹیکسوں کی رقوم سے شروع کئے جاتے ہے ،گو رنمنٹ کنٹریکٹرز کے مسائل سے گاہ ہو ں اور ان مسائل کے حل کے لئے کو شیشی جاری رکھوں گا ،گور نمنٹ کنٹریکٹرز اجمل خان نے اس موقع پر کہا کہ گور نمنٹ کنٹریکٹرز کے کروڑوں روپے سیکورٹی کی مد میں محکموں کے ذمے واجب الادا ہے ،کامرس کالج بونیر میں میرے 2008 سے ایک کروڑ روپے سی اینڈ ڈبلیو کے ذمے بقایاہے جس میں محکمہ کے افسران اور اہلکار ان ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں ۔اس سلسلے میں ڈیڈک کے چئیر مین خبیب الرحمان خان نے ایک اہم اجلاس اپنے دفتر میں بلایا ،جس میں ایس ڈی او ہائی وے ناصر جہان باچا ،انجنیئر عارف اللہ ،ٹی ایم او گاگرہ ،ایس ڈی او سی اینڈ ڈبلیو اکبر علی ،صوبائی وزیر کے پی ایس شاہ جہان اور گور نمنٹ کنٹریکٹرز نے شرکت کی ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ بعض گو رنمنٹ کنٹریکٹرز ورک آر ڈر لیکر مہینوں مہینوں کام شروع نہیں کرتے ۔میرے حلقہ پی کے 78 میں جتنے بھی ترقیاتی منصوبے ہے اس کے لئے فنڈز دستیاب ہے ۔اگر بعض منصوبوں میں فنڈز کی کمی ہے تو اسکے لئے فنڈز کا بندوبست کیاجائے گا ۔اس موقع پر گور نمنٹ کنٹر یکٹرز اجمل خان ،صدیق اللہ ،حاجی شمشی خان اور دیگر نے اپنے مسائل بیان کئے ۔کنٹریکٹراجمل خان نے کہا کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے ایس ڈی او اور دیگر اہلکار ہمارے ساتھ تعاون نہیں کرتے ،ہماری کروڑوں روپے کی سیکورٹی محکمہ کے ذمے واجب الادا ہے ،ٹی ایس بنانے کا مسئلہ حل نہیں ہورہاہے ۔کو ئی بھی انجنئر ہمارے ساتھ سائیڈ پر جانے کو تیار نہیں ہے ،ان دفاتر میں سٹاف کی شدید کمی ہے ۔صوبائی وزیر نے ان محکموں کے افسران پر واضح کیا کہ جو بھی کنٹریکٹرز ترقیاتی منصوبوں بروقت ترقیاتی منصوبوں کو مکمل نہیں کرتے انکے لائسنس منسوخ کرکے ائیندہ کے لئے انہیں منصوبے نہ دئے جائے ۔