صوابی مین شہرام خان ترکئی ،عثمان ترکئی اور محمد علی ترکئی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ
صوابی(بیورورپورٹ) صوبائی سینئر وزیر برائے صحت و انفار میشن ٹیکنالوجی اور پی ٹی آئی کے مرکزی سینئر نائب چیر مین شہرام خان ترکئی ، ایم این اے عثمان تراکئی اور ایم پی اے محمد علی تراکئی کی قیادت میں یار حسین اور آدینہ کے عوام نے بجلی کی طویل ترین لوڈ شیڈنگ ، کم وولٹیج اور نئے قائم شدہ فیڈر کی افتتاح کی اجازت نہ دینے پر پیسکو کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر کے صوابی مردان روڈ کو کئی گھنٹوں تک ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کئے رکھا۔حلقہ این اے 12 صوابی سے منتخب ایم این اے عثمان تراکئی کو یار حسین کے علاقے میں بجلی کے نو تعمیر شدہ فیڈرکے افتتاح کی اجازت نہ ملنے پر علاقے کے عوام نے ایم این اے عثمان تراکئی ، صوبائی وزیر شہرام تراکئی اور ایم پی اے محمد علی ترکئی کی قیادت میں علاقے کے عوام نے پیسکو حکام کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مردان صوابی روڈ کئی گھنٹوں تک ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز ایم این اے عثمان ترکئی نے صوبائی وزیر صحت شہرام اور ایم پی اے محمد علی ترکئی کے ہمراہ صوابی کے علاقے یار حسین میں بجلی کے نو قائم شدہ فیڈر کا افتتاح کرنا تھا ۔ جب انہوں نے علاقے کے عوام کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ افتتاح کرنے ٖفیڈر کی جگہ پر پہنچ گئے تو پیسکو کے حکام نے فیڈر کو تالے لگوائے تھے اور وہاں پر تعینات عملہ غائب تھا۔ جس پر عوام نے ایم این اے عثمان تراکئی کی قیادت میں علاقے کے عوام نے پیسکو حکام کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے آدینہ پل کے مقام پر صوابی مردان روڈ کئی گھنٹوں تک بند کرکے وفاقی حکومت اور پیسکو حکام کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔اس موقع پر احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ بالا منتخب عوامی نمائندوں نے اس سارے واقعے کا الزام پیسکو کے چیف ایگزیکٹیو پر لگا کر وقاقی حکومت سے اس کو فی الفور ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے نتیجے میں صوابی میں امن و امان کی کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کی ذمہ داری پیسکو کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر پر عائد ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ پیسکو چیف یہاں پر ایک سرکاری ملازم نہیں بلکہ ایک سیاسی فریق بنا ہوا ہے ۔ منتخب عوامی نمائندے کو اپنے حلقہ نیابت میں ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کاپورا حق ہے لیکن چیف پیسکو نے آج یار حسین فیڈر کو تالے لگوا کر منتخب عوامی نمائندوں کے استحقاق کو مجروح کیا ہے جس کے خلاف قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی میں بھر پور آواز اُٹھائی جائے گی اور احتجاج کاک سلسلہ تب تک جاری رہیگا جب تک موجودہ چیف پیسکو کو ہٹایا نہیں جاتا#