پی ایس ایل سپاٹ فکسنگ سکینڈل ،برطانیہ میں ناصر جمشید کیخلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع ،پاسپورٹ ضبط،ایف آئی اے کی ابتدائی رپورٹ وزیر داخلہ کو پیش
لندن /لاہور(آئی این پی،مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ ٹیسٹ اوپنر ناصر جمشید کے خلاف برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی وسیع پیمانے پر تحقیقات کررہی ہے۔ناصر جمشید کانام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ڈال دیا گیا جبکہ تحقیقاتی اداروں نے ان کا پاسپورٹ اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور انہیں برطانیہ چھوڑنے کی اجازت نہیں ۔شہریار خان نے کہا کہ سپاٹ فکسنگ کیس میں ابھی تک تین ہی نام شامل ہیں جبکہ کچھ دوسرے کرکٹرز کے بارے میں قیاس آرائیاں غلط ہیں۔ایک انٹر ویو میں شہریار خان نے کہا کہ خالد لطیف اور شرجیل کے خلاف پی سی بی کا تحقیقاتی ٹریبونل اگلے چند دن میں اپنی تحقیقات شروع کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹریبونل کیلئے قوانین بنائے جائینگے اور پہلی سماعت میں کرکٹرز کو طلب کیا جائے گا۔ امید ہے کہ دو ہفتے میں تحقیقات مکمل ہوجائیں گی۔ ادھر فاسٹ باؤلر محمد عرفان اور شاہ زیب الحسن کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوران ملنے والی عارضی چھوٹ ختم ہو گئی ۔ اگرچہ آئی سی سی اور پی سی بی نے ابتدائی تحقیقات میں دونوں کھلاڑیوں کو کلیئر کیا تھا مگر آئندہ کھیلنے کے لیے اب حتمی کلیئرنس لازمی ہو گی۔ پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے محمد عرفان کو پیر جبکہ شاہ زیب الحسن کو منگل کو طلب کیا ہے۔ محمد عرفان پر دورہ آسٹریلیا جبکہ شاہ زیب الحسن پر پاکستان سپر لیگ کے دوران جواریوں کے ساتھ رابطے کا الزام ہے۔ شرجیل خان اور خالد لطیف کے حوالے سے بورڈ کا موقف ہے کہ تین رکنی ٹربیونل دونوں کرکٹر کو جلد بلائے گا۔
ناصر جمشید
اسلام آباد(آن لائن) وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے ) نے پاکستان سپر لیگ میں سپاٹ فکسنگ معاملے کی ابتدائی رپورٹ وزیرداخلہ کو پیش کردی،شواہد کا فرانزک جائزہ لینے کے بعد ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کو پاکستان سپر لیگ میں کھلاڑیوں کی جانب سے سپاٹ فکسنگ میں مبینہ ملوث ہونے کے معاملے کی ابتدائی رپورٹ پیش کردی،ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی ابتدائی رپورٹ میں پی ایس ایل کے دوران سپاٹ فکسنگ کی روک تھام کے حوالے سے کئے گئے اقدامات اور کھلاڑیوں کے ملوث ہونے کے امکان سے متعلق اہم نکات کی نشاندہی کی گئی ہے،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کے موبائل فونز سے پیغامات مٹائے جانے کے معاملے کا بھی تفصیلی جائزہ لیاجا رہا ہے تاکہ اس بات کی تحقیقات کی جاسکیں کہ کن کھلاڑیوں کا بکیوں سے رابطہ تھا اور ان کے درمیان کیا معاملات طے پائے تھے،رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پی سی بی کی جانب سے مہیا کردہ معلومات اور موجود شواہد کا فارنزک جائزہ لے کر ذمہ داران کا تعین کیا جائے گا،وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ یہ معاملہ محض چند کرکٹرز کے ذاتی فعل اور بد عنوانی کا ہی نہیں بلکہ ایسی خبروں سے ملک کی نیک نامی متاثر ہوتی ہے لہذا اس مسئلے کی مفصل اور ہر زاویے سے تحقیقات ضروری ہیں،جلد از جلد تحقیقات مکمل کرکے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے،انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کسی دباؤ یا اثر و رسوخ سے متاثر ہوئے بغیر معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرکے حتمی رپورٹ مرتب کرے۔
ایف آئی اے/رپورٹ