پشاور کی نواحی بستی خان بہادر کالونی مسائل میں ڈوب گئی ، شہر ی بجلی پانی سے محروم
پشاور( عمران رشید خان)صوبائی دارالحکومت پشاور کی بغل میں واقع دورانپور گنجان آباد ہونے کے باوجود بنیادی سہولیات سے محروم ہے صفائی ،پانی ،بجلی اور دیگر مسائل عوام کیلئے مستقل عذاب بنے ہوئے ہیں اس حوالے سے خان بہادر کالونی فیز 2کے عمائدین نے پاکستان فورم میں علاقے کے گو نا گوں مسائل کے امبار لگا دیئے پیپلز پارٹی کے رہنماء اورممبر ٹاؤن 2سرتاج خان ،وحید گل ،محمد نجیب ،خطاب گل ،احمد جان اور دیگر کا کہنا تھا کہ شہر کے ساتھ جڑی وسیع نئی آبادی ابھی تک شہری سہولیات سے آراستہ نہیں ہوسکی علاقے میں صفائی اور گندگی کو ٹھکانے لگانے کا کوئی سرکاری انتظام موجود نہیں جس کی وجہ سے علاقے کے خالی پلاٹوں میں جگہ جگہ گندگی کی ڈھیر لگے ہوئے ہیں ،نالیاں بھی غلاظت سے بھری رہتی ہیں اہل علاقہ اپنی مدد آپ کے تحت نکاسی جاری رکھنے کے لیے نالیوں کی صفائی کرنے پر مجبور ہیں جبکہ بارش کے دنوں میں نالیوں سے نکل کر گلیوں میں کھڑا ہونیوالا پانی اہل علاقہ اور راہ گیروں کیلئے مشکلات کا باعث بنی رہتی ہیں علاقے بھر میں سٹریٹ لائٹس بھی موجود نہیں جس کی وجہ سے سر شام پوری آبادی تاریکی میں ڈوب جاتی ہے علاقے میں ٹیوب ویل نہ ہونے کے باعث پینے کے پانی کی بھی شدید قلت رہتی ہے بجلی کی فراہمی بھی 18گھنٹے کیلئے معطل رہتی ہے جبکہ ٹرانسفارمر چوری یا خراب ہونے کی صورت میں مرمت یا دوبارہ تنصیب کے نام پر اہل علاقہ سے بھاری رقم بٹوری جاتی ہے ،خان بہادر کالونی فیز 2کے عمائدین کا کہنا تھا کہ علاقے سے منتخب ایم پی اے بھی الیکشن کے بعد سے غائب ہیں جبکہ تبدیلی کی دعویدار پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے اعلانات بھی محض نمائشی ہیں کیونکہ شہری آبادی کیلئے حکومتی منصوبوں کے درکنار شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت دورانپور میں نیا شہر آباد کیا جس کے لئے ٹیکسز کی مد میں حکومتی خزانے کو بھی مالا مال کیا لیکن حکومتی سرپرستی حاصل نہ ہوسکی یہاں تک کہ علاقے بھر میں کوئی سرکاری ڈسپنری مرکزی صحت اور سرکاری ہائی سکول بھی موجود نہیں ہے عمائدین علاقہ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور وزیر بلدیات عنایت اللہ خان سے اپیل کی کہ نئی آبادیاں قائم کرنے جیسے میگا پراجیکٹس پر کام کرنے کے بجائے پہلے سے موجود آبادیوں کو سہولیات فراہم کی جائیں ۔